داؤدابراہیم کی وطن واپسی کیلئے پاکستان پر حملہ کا اعلان شرمناک

اسلام آباد۔30اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کے وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے داؤد ابراہیم کو ہندوستان واپس لانے کیلئے پاکستان پر حملے کے اعلان پر بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار نریندر مودی کے بیان کو شرمناک اور غیرذمہ دارانہ قرار دیا ۔ مودی نے کہا تھا کہ اگر وہ انتخابات میں کامیاب ہوجائیں تو وہ مفرور انڈر ورلڈ ڈاؤن داؤد ابراہیم کو ہندوستان واپس لانے کی کوشش کریں گے‘تاکہ ان پر 1993ء میں ممبئی کے سلسلہ وار بم دھماکوں کے الزام میں مقدمہ چلایا جاسکے ۔ ڈان نیوز کے بموجب ایک گجراتی خبررساں چینل نے ہفتہ کے دن خبرنشر کی تھی کہ سابق انتظامیہ میں داؤد ابراہیم کو ہندوستان لانے کی کافی کوشش نہیں کی‘

مودی نے ایک پریس کانفرنس میں صدر امریکہ بارک اوباما پر بھی اعتراض کیا تھا کہ اس کی بحریہ کے شعبہ سیلس کے ارکان نے ایبٹ آباد میں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن پر حملہ کیا تھا ۔ مودی کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے ہندوستان کے سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم نے کہا تھا کہ حکومت داؤد ابراہیم کو ہندوستان واپس لانے کیلئے کمانڈوز روانہ نہیں کرسکتی ۔ چودھری نثار علی خان نے اپنے بیان میں کہا کہ نریندر مودی کو پہلے یہ فیصلہ کرلینا چاہیئے کہ داؤد ابراہیم کہاں پر مقیم ہیں ۔

اس کے بعد ہی پاکستان پر حملہ کا خواب دیکھنا چاہیئے ۔ وزیر داخلہ پاکستان نے مزید کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ مودی نے بحیثیت چیف منسٹر گجرات اپنی ’’شرمناک‘‘ کارروائیوں سے کوئی سبق نہیں سیکھا ہے‘جس کی وجہ سے وہ بدنام ہوچکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے متوقع وزیراعظم اور سب سے بڑی سیاسی پارٹی کے قائد کا بیان اشتعال انگیز اور قابل مذمت ہے ۔ اس سے ان کی پاکستان کے ساتھ دشمنی ظاہر ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی نے پاکستان اور مسلمانوں سے دشمنی کی تمام حدیں پار کرلی ہیں ۔ اس لئے بحیثیت وزیراعظم ہندوستان ان کا انتخاب اس علاقہ کو غیر مستحکم کردے گا ۔ چودھری نثار علی خان نے کہا کہ حکومت پاکستان کی اس علاقہ میں امن برقرار رکھنے کی کوششوں کو اس کی کمزوری نہیں سمجھا جانا چاہیئے ۔