خوابوںکی دنیا میں کوئی بھی کام پایہ تکمیل کو نہیں پہنچتا

آج کا کام کل پر چھوڑنے کی عادت ! ایک ایسا معمول تشکیل دینے کا سبب بنتی ہے جس کے ذریعہ آپ زندگی بھر اپنے کام مقررہ وقت پر انجام دینے سے قاصر رہتے ہیں ۔ مجھے امید ہے کہ حالات اچھے ہوجائیں گے ’’ کاش حالات اچھے ہوتے ‘‘ ممکن ہے کہ حالات اچھے ہوجائیں ۔ مندرجہ بالا فقرات ایسے ہیں جن کے ذریعہ آپ عملی زندگی کی تلخیوں کے بجائے خوابوں کی دنیا میں گم رہتے ہیں ۔

جب تک آپ ’’ مجھے امید ہے ‘‘ کاش اور ممکن ہے ‘‘ جیسے استدلالوں میں گرفتار رہتے ہیں ۔ آپ غیر فعال اور بے عمل رہتے ہیں ۔ خواہشات اور امیدیں محض وقت ضائع کرنے کے مترادف ہیں ۔ خوابوں کی اس دنیا میں کوئی بھی کام پایہ تکمیل کو نہیں پہوپہنچ سکتا ۔ آپ کا یہ رویہ اور طرز عمل محض وہ عذر اور بہانے ہیں جن کے ذریعہ آپ اپنی زندگی کے اہم امور انجام دینے سے کتراتے ہیں ۔ آپ ایک ایسی باصلاحیت ، دانشمند اور فہیم شخصیت ہیں جو اپنی مرضی اور خواہش کے مطابق ہر کام انجام دے سکتے ہیں ۔ آپ کے اندر ایک ایسا پختہ عزم و ارادہ موجود ہے جس کے ذریعہ آپ پہاڑ کو ریزہ ریزہ کرسکتے ہیں ۔ لیکن جب آپ کسی متعین کردہ کام یا ہدف کو آئندہ پر چھوڑ دیتے ہیں تو پھر آپ کا یہ طرز عمل آپ کی ذات اور شخصیت پر شکوک و شبہات عدم اعتماد اور سب سے بڑھ کر کام چوری اور تساہلی کا اظہار ہوتاہے ۔ ضرورت اس بات کی ہیکہ ہر کام کو اپنے وقت پر کیاجائے ۔