خلیجی ممالک کے نئے اتحاد کی ضرورت : قطر

دوحہ 15 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) قطر نے آج کہا کہ چار دہے قدیم خلیجی تعاون کونسل اس کے اور پڑوسیوں کے مابین اختلافات کو ختم کرنے میں ناکام ہوگیا ہے ایسے میں خلیج میں ایک نئے علاقائی اتحاد کی ضرورت ہے ۔ وزیر خارجہ قطر محمد بن عبدالرحمن الثانی نے کہا کہ سعودی عرب اور اس کے حلیف ممالک کی جانب سے قطر کا جو بائیکاٹ کیا جا رہا ہے اس سے خلیجی تعاون کونسل کے ڈھانچے کو شدید نقصان ہوا ہے ۔ اس کونسل کا قیام 1981 میں ایران ۔ عراق جنگ کے موقع پر عمل میں لایا گیا تھا ۔ شیخ محمد نے دو روزہ دوحہ فورم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو بحران چل رہا ہے اس سے خلیجی تعاون کونسل نے خود کو الگ تھلگ کرلیا ہے ۔ایسے میں جو اتحاد موجود ہے اس کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس کے ڈھانچے میں تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں علاقہ کی سالمیت اور اس کے استحکام کو یقینی بنایا جاسکے ۔ ان کے ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب امیر قطر شیخ تمیم بن حماد الثانی نے خلیجی تعاون کونسل کے گذشتہ اتوار کو ریاض میں منعقدہ اجلاس میںشرکت نہیں کی حالانکہ انہیں میزبان سعودی عرب کی جانب سے اس میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی ۔ قطری وزیر نے سعودی عرب اور اس کے حلیف ممالک متحدہ عرب امارات اور بحرین کی جانب سے قطر پر عائد کردہ پابندیوں کی مذمت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جو کچھ بھی کارروائیاں قطر کے خلاف کی گئی ہیں وہ جھوٹ پر مبنی ہیں اور یہ جرائم پر مبنی ہیں۔ یہ صرف ایک پروپگنڈہ کے تحت کیا جا رہا ہے تاکہ عوام میں ڈر و خوف پیدا کیا جاسکے ۔