خشک سالی سے نمٹنے کلکٹرس کو جنگی خطوط پر اقدامات کی ہدایت

ضمانت روزگار اسکیم کے کام دو پہر کے وقت نہ کروائے جائیں : چیف منسٹر کا اجلاس سے خطاب
حیدرآباد 29 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) خشک سالی اور شدید گرمی کی لہر اور زیر زمین سطح آب میں کمی کو دیکھتے ہوئے تمام ضلع کلکٹرس کو چاہئے کہ وہ ان مسائل کی یکسوئی کیلئے جنگی خطوط پر کام کریں اور عوام کو وقت پر غذائی اجناس کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج مری چنا ریڈی ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ میں منعقدہ اجلاس سے ضلع کلکٹرس و عہددیاروں کو یہ ہدایت دی ۔ اجلاس میں مشن بھاگیرتا اور مشن کاکتیہ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ کلکٹرس کو چاہئے کہ وہ کسانوں کو متبادل فصلوں جیسے سویا بین اور دوسری فصلوں کیلئے حوصلہ افزائی کریں کیونکہ ان کی معمول کی فصلوں کیلئے زیادہ مارکٹنگ سہولت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ مانسون سیزن حوصلہ افزاء ہونے کے امکانات ہیں اس لئے کسانوں کی رہنمائی ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ غذائی اجناس اور چارہ کی کوئی قلت نہیں ہونی چاہئے کیونکہ حکومت ضروریات کی تکمیل کیلئے ان کی برسر موقع فراہمی کو یقینی بنانے حرکت میں آنے تیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کلکٹرس اور دوسرے عہدیداروں کو ایک دوسرے سے تعاون کرتے ہوئے کام رکنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ضمانت روزگار اسکیم کے تحت کاموں دوپہر کے وقت میں نئے کئے جانے چاہئیں کیونکہ ان کے نتیجہ میں لو لگنے کے واقعات ہوسکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ ورکرس کو ضروری پانی ‘ ادویات وغیرہ بھی فراہم کی جانی چاہئیں تاکہ وہ گرمی کے مسائل سے بچ سکیں۔ چیف منسٹر نے کسانوں کو مویشی پالن کیلئے مناسب مقدار میں چارہ فراہم کرنے کی بھی ضرورت پر زور دیا ۔