خدمت و محبت انسانی تعلقات کی بنیادی روح

حیدرآباد ۔ 11 ۔ فروری : ( راست ) : ایک انسان کا دوسرے انسان سے تعلق دینی ضرورت ہے اور یہی تعلق پورے معاشرے کو جوڑے رکھتا ہے خدمت اور محبت ایک انسان سے دوسرے انسان کے تعلق کی بنیاد اور روح ہے ۔ آدمی اپنی اولاد ، اپنے ماں باپ ، بھائی بہنوں کی ضرورت اس لیے پوری کرتا ہے کہ اس کو ان سے محبت ہوتی ہے ۔ خود تکلیفیں برداشت کرتا ہے لیکن انہیں آرام پہنچاتا ہے ۔ اس کی محبت اس کو ایثار و قربانی پر مجبور کرتی ہے ۔ معاشرے کو جوڑنے میں محبت ایک کلیدی رول ادا کرتی ہے ۔ رسول اللہ ؐ کی حیات مبارکہ کا عظیم الشان پہلو یہ ہے کہ آپؐ نے انسانوں کو انسانوں سے ایسا جوڑا کہ تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار جناب ایم این زاہد بیگ نے جماعت اسلامی ہند حلقہ چارمینار کے زیر اہتمام اسلامک سنٹر چھتہ بازار میں منعقدہ اجتماع بعنوان ’ خدمت ، رسول اللہ ؐ کی زندگی کا عظیم الشان پہلو ‘ مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ آپ کو چالیس سال کی عمر میں نبوت ملی ، نبوت سے پہلے معاشرے میں نبی ؐ کی زندگی کا تعارف اس طرح تھا کہ محمد ؐ سچے ہیں ، امانت دار ہیں ، پریشان حال لوگوں کی خدمت کرنے والے ہیں بھوکوں کو کھانا کھلانے والے ہیں ، بیواؤں کی دستگیری کرتے ہیں ۔

قبل ازیں جناب قمر الحسن رضوی نے سورہ تغابن کی ابتدائی آیات کا حاصل مطالعہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہار جیت کا دن وہ دن ہے جس دن انسان کی کامیابی اور ناکامی کے فیصلے ہوں گے ۔ انہوں نے درس القرآن کے دوران تسبیحات کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ اللہ تعالی ہر کمزوری سے پاک ہے اور یہی دراصل تسبیح ہے انہوں نے سیرت کے حوالے سے بھی درختوں اور جانوروں کی رسول اللہ ﷺ سے گفتگو کا تذکرہ کیا اور کہا کہ تمام مخلوقات اللہ تعالی کی تسبیح بیان کرتی ہے ۔ اصل اور حقیقی بادشاہی اللہ ہی کی ہے آج کی یہاں کی بادشاہی عارضی اور ختم ہونے والی ہے ۔ شکر اور تعریف اللہ تعالی ہی کی کرنی چاہئے ۔ آخرت میں جو ایمان اور عمل صالح لے کر حاضر ہوگا وہی کامیاب ہوگا ۔ آخر میں جناب یوسف نے اختتامی کلمات ادا کئے اجتماع میں امیر مقامی جناب محمد اکبر حسین کے علاوہ دیگر معززین موجود تھے ۔۔