خدارب العالمین ، عبادت ، پاکیزہ خیالات ، تعمیری سوچ صحت اور خوشحالی کی ضامن

آرتھو، نیورو کان 2018 سے ڈسٹرکٹ سیشن جج مسٹر ایم وی رمیش کا خطاب، اطباء کرام کو ایوارڈس کی پیشکشی
حیدرآباد /31 ڈسمبر ( پریس نوٹ ) خدا ایک ہے وہ رب العالمین ہے ۔ اس کی رحمتیں بلالحاظ مذہب ، عقیدہ ، رنگ و نسل علاقہ واریت سب کیلئے یکساں ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار ڈسٹرکٹ سول اینڈ سیشن جج سٹی سیول کورٹ ، حیدرآباد مسٹر ایم وی رمیش نے کیا ۔ وہ یونانی بین الاقوامی کانفرنس بعنوان یونانی تقویم الاعظابیات و اعصابی امراض‘‘ ( آرتھو۔ نیورو کان 2018) کے اختتامی اجلاس سے مخاطب تھے ۔ حضرت غوث اعظم اکیڈیمی کے زیر اہتمام آل انڈیا یونانی طبی کانفرنس ، یونانی میڈیکل اسوسی ایشن اور گلوبل آرتھو ، نیورو فاؤنڈیشن کے اشتراک سے منعقد کی گئی تھی ۔ مسٹر ایم وی رمیش نے کہا کہ دنیا کا کوئی بھی مذہب نفرت و تفریق کی تعلیم نہیں دیتا ۔ ہندوستان کا دستور بھی کسی مذہب کیلئے مخصوص نہیں ہے بلکہ یہ انصاف ، مساوات ، بھائی چارگی کے اصولوں پر مبنی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کی رحمت ، قدرتی وسائل کی شکل میں ہے جس سے انسان مذہبی لسانی ، علاقائی خطوط سے بالاتر ہوکر فیضیاب ہوتا ہے ۔ پرامن خوشحال زندگی گذارنے کیلئے مثبت تعمیری ، پرامن ، بامقصد خیالات ضروری ہے ۔ جس سے انسانی وجود میں مثبت توانائی پیدا ہوتی ہے ۔ مراقبہ ذہنی یکسوئی ذہنی سکون عطا کرتی ہے ۔ خاموشی سب سے بڑی طاقت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انسان کو روحانی جسمانی ، ذہنی اور مالی صحت اور خوشحالی ضروری ہے ۔ آرتھونیورو کان 2018 میں مختلف ریاستوں کے حکماء کرام لکچرس دئے ۔ مہمانان خصوصی ڈاکٹر محمد طاہر اڈوائزر یونانی حکومت ہند ، ڈاکٹر مختار احمد قاسمی جوائنٹ اڈوائزر یونانی حکومت ہند کو کارنامہ حیات ایوارڈس مسٹر ایم وی رمیشن ڈسٹرکٹ سیشن جج نے عطا کئے ۔ دیگر مہمانان میں ڈاکٹر جلیل کرمانی نیورو سرجن ، ڈاکٹر راگھودتہ آرتھونیورو سرجن ، ڈاکٹر محمد رفیق ، ڈاکٹر منیب مرزا آرتھوپیڈک سرجن تھے ۔ آرتھو اور نیرو امراض کے سلسلہ میں ماہرین اطباء نے طبی مقالے پیش کرتے ہوئے بتایا کہ بعض امراض میں مریض کو ادویات کے استعمال کے موقع پر چاول اور بعض غذاء اشیاء سے سخت پرہیز کرنا ضروری ہوتا ہے ۔ اگر کوئی مریض چاول اور پرہیز کرنے والی غذائی اشیاء کا استعمال کرتا ہے تو اس سے یونانی ادویات کا اثر کارکرد نہیں ہوتا ۔ ڈاکٹر مستان نے یونانی طریقہ علاج کے ذریعہ عطیم الراس پر معلومات فراہم کیں ۔ ڈاکٹر عرشیہ سلطان نے خواتین سے متعلق مختلف بیماریوں کے سلسلہ میں تفصیلات بتائیں ۔ ڈاکٹر افشاء جبین اشرف نے فالج سے متعلق علاج کی تفصیلات پر روشنی ڈالی ۔ ڈاکٹر منیب مرزا نے فراکچرس سے متعلق معلومات فراہم کرتے ہوئے اس کا طریقہ علاج بتایا ۔ حکیم غلام محی الدین سکریٹری غوث اعظم اکیڈیمی ، ڈائرکٹر شملہ فارمیسی و لقمان کلینک نے ہڈی کے ٹوٹنے اور سر کنے کا یونانی طریقہ علاج بتایا ۔ حکیم غلا م محی الدین نے بتایا کہ حیدرآباد کے حکیم غلام رسول مرحوم ماہر جراح جن کا نام ہڈیوں کے علاج میں ساری دنیا میں اتنا مشہور ہواکہ بی بی سی لندن کے نمائندے اپنے روانہ کردہ ایک مکتوب میں لکھا کہ ‘‘ اگر یورپ کے ناظرین آپ کے فن کی مہارت دیکھ لیں تو یقیناًیونانی طریقہ علاج سارے یورپ میں ترقی کرے گا۔ ڈاکٹر رفیع حیدر شکیب صدر یونانی میڈیکل اسوسی ایشن نے آرتھو ۔نیورو سائنسس سرٹیفکیٹ کورس کی تفصیلات بتائی۔ دیگر پریزنٹیشن پیش کرنے والے ڈاکٹرس میں نظام الدین عثمان، ڈاکٹر عامر خان،ڈاکٹر راگھوا دت ملوکوٹلا وغیرہ شامل تھے ۔یونانی بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز حافظ و قاری احسن علی احتشام کی قرأت کلام پاک سے ہوا احسن نعت خواں غلام عمر محی الدین اِذان نے بارگاہِ رسالتماب ﷺ میں ہدیہ نعت شریف پڑھی۔ڈاکٹر رفیع حیدر شکیب نے نظامت کے فرائض انجام ئے اور مہمانوں کا خیر مقدم کیا جبکہ ڈاکٹر رحمن خان سکریٹری یونانی میڈیکل اسوسی ایشن نے شکریہ ادا کیا۔