خام تیل منتقل کرنے والی امریکی ٹرین میں دھماکے، مقامی شہریوں کا تخلیہ

کیسلٹن (شمالی ڈاکوٹہ )31 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام )سرکاری عہدیداروں نے مقامی عوام پر زور دیا ہے کہ شمالی ڈاکوٹہ کے چھوٹے سے علاقہ کا فوری تخلیہ کردیں جبکہ ایک میل (1.6 کیلو میٹر ) طویل ٹرین جو خام تیل منتقل کررہی تھی اس قصبہ کے مضافات میں پٹریوں سے اتر گئی،مقامی عوام سلسلہ وار دھماکوں ،آسمان کی طرف لپکنے والے شعلوں اور کثیف سیاہ دھوئیں کے بادل آسمان کی طرف اُٹھنے سے دہل گئے ۔ کیسلٹن کاونٹی کے شیرف کے دفتر نے کل رات کہا کہ وہ کیسلٹن کے قصبہ کے عوام سے اور پانچ میل (8 کیلو میٹر ) کے دائرہ میں مقیم ہر ایک شخص سے تخلیہ کرکے جنوبی اور مشرقی علاقہ میں منتقل ہوجانے کی گذارش کرتے ہیں ۔ فارگو میں ایک پناہ گاہ تقریبا 25 میل (40 کیلو میٹر)کے فاصلے پر قائم کی گئی ہے ۔ کیسلٹن کی آبادی 2400 ہے ۔شیرف کے دفتر نے کہا کہ قومی موسم خدمت کی پیش قیاسی کے بموجب موسم تبدیل ہونے کا امکان ہے جس کی وجہ سے صحت کیلئے امکانی تباہ کن خطرے پیدا ہوں گے اور کیسلٹن اس سے سب سے زیادہ متاثر ہوگا ۔

شیرف فال لینی نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کیسلٹن کے مضافات میں تقریبا ایک میل کے فاصلے پر بھڑکنے والے اس شعلوں کے قریب سرکاری عہدیدار نہیں پہنچ سکے ۔سرکاری تحقیقات جاری ہیکہ ٹرین کی کئی کاریں کیسے شعلہ پوش ہوگئی ۔ بی این ایس ایف ریلوے کمپنی کے بموجب 2.10 بجے دن ٹرین کے پٹری سے اتر جانے کے بعد کم از کم 20 کاروں میں آگ بھڑک اٹھی شیرف کے دفتر کے خیال میں 10 کاریں شعلہ پوش ہوگئی ہیں ۔ کوئی بھی زخمی نہیں ہوا لیکن رات ہونے تک یہ کاریں ہنوز جل رہی تھی اور عہدیداروں کا خیال ہے کہ انہیں جل کر خاکستر ہونے دیا جائے ۔عہدیدار ابھی تک اس بات کا تعین نہیں کرسکے کہ ٹرین سے اترجانے کا واقعہ کیسے پیش آیا جبکہ ایک اور ٹرین جو غذائی اجناس منتقل کررہی تھی ملوث نہیں ہے ۔ بی این ایس ایف کی ترجمان اینی میگبتھ نے کہا کہ غذائی اجناس منتقل کرنے والی ٹرین پہلے پٹریوں سے اتر گئی اور اس نے متصلہ پٹریوں پر خام تیل منتقل کرنے والی ٹرین کی کئی کاروں کو ٹکر دیدی ۔ بی این ایس ایف کے بموجب دونوں ٹرینوں میں فی کس 100 سے زیادہ کاریں ہیں ۔

قومی حمل و نقل صیانت بورڈ نے کل رات کہا کہ ایک سرکاری ٹیم اس حادثہ کی وجوہات کی تحقیقات کررہی ہے۔دھماکہ کے بعد ٹرین کی پٹریوں کے قریب واقع دو عمارتیں بھی شعلہ پوش ہوگئیں ۔ ٹرین کی پٹریاں شہر کیسلٹن کے درمیان سے گذرتی ہیں ۔ کاونٹی کے شیرف سارجنٹ تارا مورس نے کہا کہ یہ ایک اچھی بات ہے کہ دھماکہ شہر کے علاقہ میں نہیں ہوا ۔ آگ کے قریب پہنچنے کیلئے آتش فرو عملے کو 12 گھنٹے کا وقت لگ گیا اور 80 جلی ہوئی کاریں پٹریوں سے ہٹا دی گئیں۔ ابتدائی اوقات میں عہدیداروں نے مقامی شہریوں سے کہا تھا کہ وہ اپنے گھروں تک محدود رہیں تا کہ دھویں سے متاثر نہ ہوسکیں ۔ دھماکہ کے مقام سے ایک میل کے اندر مقیم ایک غذائی اجناس کے ڈیلر کے منیجر نے کہا کہ اس نے حادثہ کے بعد دو گھنٹے میں تقریباً چھ دھماکوں کی آوازیں سنی ،عمارت ہلتی ہوئی محسوس ہوئی اور ایک آتشی گولہ دیکھا گیا ۔ امریکہ میں خام تیل ٹرینوں کے ذریعہ منتقل کرنے کی مقدار 2009 میں 10 ہزار 840 تھی اور جاریہ سال اندازہ لگایا گیا ہے کہ اس کی تعداد چار لاکھ ہوگئی ہے ۔