خاطرخواہ بحث کے بغیر بلس کی منظوری نامناسب

قانون مسودہ کی تدوین میں مطلوبہ مقاصد کا فقدان: وینکیا نائیڈو

امراوتی ۔ 31ڈسمبر ( پی ٹی آئی) نائب صدر صدر جمہوریہ ایم وینکیانائیڈو نے چند مسودہ ہائے قانون کی ناقص تدوین ‘ ترتیب و تلخیص پر افسوس و ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور کہاکہ مقننہ جات (قانون ساز ادارہ) اکثر خطرخواہ بحث و مباحث کے بغیر ہی قوانین وضع کرلیا کرتے ہیں ۔ نائیڈو نے گناورم میں اپنے خاندان کی طرف سے چلائے جانے والے سورنا بھارت ٹرسٹ کے دفتر پر اخباری نمائندوں سے با ت چیت کرتے ہوئے کہاکہ قانون کے مسودوں کی تدوین و ترتیب بسا اوقات مطلوبہ خواہش سے بہت کم ہوا کرتی ہے ۔ اس مسئلہ پر سپریم کورٹ کی جانب سے ظاہر کردہ نظریہ کے بارے میں ایک اخباری نمائندہ کے سوال پر وینکیانائیڈو نے جواب دیا کہ جی ہاں ! یہ تشویش کی بات ہے ۔ قانون کے بعض مسودے ناقص انداز میں مرتب کئے جاتے ہیں اور ایوان میں پیش کئے جاتے ہیں ۔ آئے دن ان بلز پر کوئی زیادہ بحث و مباحثہ بھی نہیں کئے جا رہے ہیں ۔ قانون کے مطابق منحرفین کو نااہل قرار دینے کے لئے اندرون دو ماہ فیصلہ کرنا ضروری ہوتاہے۔ جے ڈی یو کی طرف سے پیش کردہ درخواست پر شرد یادو کو راجیہ سبھا کی رکنیت سے نااہل قرار دیئے جانے کا حوالہ دیتے ہوئے وینکیا نائیڈو نے کہا کہ’’ میں حال ہی میں اندرون پندرہ یوم ایک درخواست کی یکسوئی کرچکا ہوں ‘ ۔