حیدرآباد کو دریائے کرشنا سے پانی کی سربراہی کے اقدامات

واٹر گرڈ سروے اختتام اکٹوبر تک مکمل کرنے کی ہدایت: کے سی آر
حیدرآباد۔29ستمبر ( سیاست نیوز) چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ’’واٹر گرڈ سروے ‘‘ کو ماہ اکٹوبر کے اختتام تک مکمل کرلینے کی اعلیٰ عہدیداروں کو حکم دیا ہے ۔ آج یہاں سکریٹریٹ میں ’’ واٹر گرڈ‘‘ کے موضوع پر اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ ایک اہم اجلاس طلب کر کے مسٹر چندر شیکھر راؤ نے تفصیلی جائزہ لیا اور اس واٹر گرڈ سروے کیلئے 317 کروڑ روپئے کے مصارف کا اجلاس میں تخمینہ کیا گیا ۔ لہذا رقومات فی الفور جاری کرنے کا متعلقہ اعلیٰ عہدیداروں کو اس موقع پر ہی چیف منسٹر نے حکم دیا ۔ باوثوق سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی اور کہا کہ جملہ 27ہزار کروڑ روپیوں کے مصارف سے تلنگانہ کے تمام اضلاع میں واٹر گرڈز تعمیر کرنے کا آج کے منعقدہ اجلاس میں مسٹر کے چندر شیکھر راؤ چیف منسٹر نے فیصلہ کیا اور اس پراجکٹ کو سال 2018ء تک مکمل کرلینجے کا نشانہ مقرر کیا گیا اور ہر گاؤں کو کسی قسم کی تکلیف و مشکل دہ حالت نہ رہنے جیسا پانی فراہم کرنے کیلئے منصوبہ جات تیار کرنے ( مرتب کرنے) کی چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے عہدیداروں کو ہدایات دیں ‘ جبکہ حیدرآباد کو پانی دینے کے مسئلہ کو بازو رکھ دیئے جانے ( یعنی اس مسئلہ کو نظر انداز کردیئے جانے) کی اطلاعات پائی جاتی ہیں کیونکہ کرشنا کے ذریعہ حیدرآباد کو پانی فراہم کرنے پر سنجیدگی سے غور کیا جارہا ہے ۔ دیہی علاقوں میں ہر گھر کو 100 لیٹر پانی ‘ شہری علاقوں میں ہر گھر کو 150لیٹر پانی فراہم کئے جانے کی طرح پراجکٹ مرتب کرنے کی چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے عہدیداروں کو ہدایات دیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ آج کے منعقدہ اس اجاس کے ختم ہونے کے فوری بعد چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر نے صنعتکاروں سے ملاقات کی اور انہوں نے تلنگانہ ریاست کی نئی صنعتی پالیسی پر تبادلہ خیال کیا ۔ چیف منسٹر نے دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں پینے کے پانی کی سربراہی کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا اور عہدیداروں کو ہدایت دی کہ موثر آبرسانی کو یقینی بنایا جائے۔