حیدرآباد محبت و مروت کا شہر ، میزبانی مثالی

ہندوستان اور امریکہ کے طریقے تدریس میں واضح فرق ، ادارہ سیاست کی ستائش
حیدرآباد ۔ 30 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : شہر حیدرآباد کے لوگ محبت و مروت اور ہمدردی کا مثالی نمونہ ہیں ۔ تاریخی عمارتوں کے لحاظ سے اس شہر کا شمار دنیا کے اہم شہروں میں ہوتا ہے اور اس شہر کی خوبی یہ ہے کہ اس میں سارا انڈیا سمایا ہوا نظر آتا ہے ۔ شہر حیدرآباد کی مہمان نوازی بھی چہار دنگ عالم میں مشہور ہے ۔ علمی اعتبار سے بھی حیدرآباد کو خصوصیت حاصل ہے ۔ یہاں کی ڈشس اور چارمینار کے بارے میں انہوں نے بہت کچھ سنا تھا ۔ ان خیالات کا اظہار امریکی ریاست ورجینیا کی مشہور و معروف اسٹراٹ فورڈ یونیورسٹی کی اکٹریکٹیو وائس پریسیڈنٹ محترمہ میری این شرٹز نے کیا وہ دورہ حیدرآباد کے موقع پر بطور خاص دفتر سیاست تشریف لائی تھیں ۔ راقم الحروف سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اسٹراٹ فورڈ یونیورسٹی میں 3000 سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں جن میں 500 تا 700 ہندوستانی طلبہ ہیں ان میں حیدرآباد اور تلنگانہ و آندھرا پردیش کے دوسرے شہروں کے طلباء وطالبات بھی شامل ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں میری ائن شرٹز Marry Ann Shurtz نے بتایا کہ ہندوستان اور امریکہ کے تعلیمی معیار تدریس کے انداز و طریقوں میں کافی فرق پایا جاتا ہے ۔ امریکہ میں طلبہ کو ان کی اپنی پسند کے مطابق کورسیس لینے کا حق حاصل ہوتا ہے اور طلبہ صرف ڈاکٹر یا انجینئر بننے پر توجہ مرکوز نہیں کرتے بلکہ دوسرے مضامین یہاں تک کہ بیرونی لینگویجس پر عبور حاصل کرنے کو ترجیح دیتے ہیں ۔ اس کے علاوہ ہندوستانی اسکولوں میں طلبہ کو اسباق ازبر کروائے جاتے ہیں ۔ امریکی اسکولوں میں ابتداء سے ہی بچوں کی صلاحیت اور ذوق و شوق کے مطابق عملی تعلیم دی جاتی ہے تاکہ وہ بچپن سے ہی اس بات کا فیصلہ کرلیں کہ مستقبل میں کیا بننا چاہتے ہیں ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اسٹراٹ فورڈ یونیورسٹی دراصل ایک چھوٹا سا اسکول تھا جسے ان کے خسر نے قائم کیا تھا اس وقت صرف 5 طلبہ اور عملہ کے 5 ارکان ہی تھے لیکن آج وہی اسکول ایک بڑی یونیورسٹی میں تبدیل ہوگیا ۔ 1986 میں ان کے شوہر ڈاکٹر رچرڈ شرٹز نے حاصل کیا اور اس جوڑے نے اپنے اسکول کی ترقی کے لیے خوب محنت کی ۔ دونوں اپنے اسٹاف کے ہمراہ طلبہ کی ضروریات کا خاص خیال رکھتے ہیں ۔ مستحق طلبہ سے اضافی چارجس بھی نہیں لیے جاتے ۔ بیرونی ملکوں میں بھی اسٹراٹ فورڈ یونیورسٹی کے کیمپس ہیں ۔ ہندوستان میں اس کا کیمپس نویڈا میں ہے ۔ مسز شرٹنر کے مطابق ان کی یونیورسٹی میں ہمہ قومی ہمہ مذہبی طلبہ ہیں جو ایکدوسرے کا احترام کرتے ہیں ۔ بزنس اڈمنسٹریشن ، کمپیوٹر سائنس اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی اپٹالیٹی وکلنری آرٹس ، ہیلتھ سائنس ، نرسنگ ، ایونٹ مینجنٹ وغیرہ میں انڈر گریجویٹ اور ماسٹرس کے کورس چلائے جاتے ہیں ۔ ورجینیا کے بارے میں میری آئن شرٹز نے بتایا کہ اس ریاست کو صدور کی ماں بھی کہا جاتا ہے کیوں کہ امریکہ کے کم از کم 8 صدور اس ریاست میں پیدا ہوئے ۔ ورجینیا میں مسلمانوں کی بھی اچھی خاصی تعداد ہے ۔ ہندو اور سکھ بھی ہیں ۔ یونیورسٹی میں داخلے جاری ہیں ۔ انہوں نے سیاست کی فلاحی خدمات کی بھی ستائش کی ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ امریکی یونیورسٹی میں تقریبا 1.90 لاکھ طلبہ زیر تعلیم ہیں اور وہ امریکی معیشت میں سالانہ 5 تا 6 ارب ڈالرس کا حصہ ادا کرتے ہیں ۔ مسز شرٹز نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ ہندوستان کو بہت اہمیت دیتا ہے ۔ جس کا ثبوت ٹرمپ کی دختر اور مشیر ایوانکا ٹرمپ کا دورہ حیدرآباد ہے اور حیدرآباد کا شمار نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا کے اہم شہروں میں ہوتا ہے ۔۔