حیدرآباد یونیورسٹی میں یوم جبری گمشدگی پر شعور بیداری

ڈاکومنٹری فلم کی نمائش ، گمشدگیوں پر تبادلہ خیال ، تلاش کو یقینی بنانے مہم
حیدرآباد۔ 31 اگست (سیاست نیوز) یونیورسٹی آف حیدرآباد میں زیرتعلیم کشمیری طلبہ نے بین الاقوامی یوم ’’جبری گمشدگی‘‘ منعقد کرتے ہوئے عوام میں شعور بیداری مہم چلائی اور اس موقع پر کشمیر میں ہر سال غائب ہونے والے سینکڑوں نوجوانوں کی تفصیلات کو منظر عام پر لانے کی کوشش کی گئی۔ گزشتہ یوم منعقدہ عالمی یوم جبری گمشدگی کے موقع پر کشمیری طلبہ نے 2 ڈاکیومنٹری فلم کی نمائش منعقد کیا ۔ جن میں ’’پاپا 2‘‘ کے علاوہ عفت فاطمہ کی تیار کردہ ڈاکیومنٹری فلم “Where Have You Hidden My New Crescent Moon” دکھائی گئی۔ طلبہ نے دعویٰ کیا کہ 1990ء سے اب تک 10 ہزار سے زائد نوجوان ، افواج کی جانب سے حراست میں لئے گئے ہیں اور ان کی رہائی کے علاوہ قید کے مقام کے متعلق تاحال کوئی اطلاعات نہیں ہیں۔ طلبہ کے بموجب عالمی یوم جبری گمشدگی کا مقصد عوام میں شعور بیدار کرنا اور فرضی انکاؤنٹر، تحویل میں اموات کے علاوہ جائے پیدائش و رہائش سے جبری طور پر منتقل کئے جانے کے متعلق واقف کرانا ہے۔ سید بلال ماجد نے بتایا کہ ہزاروں بے قصور نوجوان جوکہ گمشدہ ہیں، ان کے متعلق تبادلہ خیال کے ذریعہ ان کی رہائی یا برسراقتدار طبقہ تک ان کی آواز پہنچائے جانے کی ضرورت ہے۔ ان مظلوم نوجوانوں کیلئے عرصہ دراز سے اسوسی ایشن آف پیرنٹس آف ڈس اَپیئرڈ پرسنس (اے پی ڈی پی) شعور بیداری مہم چلا رہی ہے اور اس بات کی کوشش کی جارہی ہے کہ سرحدی ریاستوں میں بھی گمشدہ افراد کی تلاش کو یقینی بنایا جائے۔