حیدرآباد کے اسٹریٹ لائٹس ایل ای ڈی میں تبدیل ، برقی بچت کی مساعی

شادی خانوں کے مالکین کے ساتھ اجلاس ، وزیر آئی ٹی و پنچایت راج کے ٹی راما راؤ کا خطاب
حیدرآباد ۔ /30 ڈسمبر (سیاست نیوز) ریاستی حکومت کی جانب سے موجودہ 3.5 لاکھ اسٹریٹ لائیٹس کو مکمل طور پر ایل ای ڈی سے تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور آئندہ چند ماہ کے دوران شہر کی سڑکوں پر موجود اسٹریٹ لائیٹس کو تبدیل کرتے ہوئے 30 فیصد برقی بچانے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔ فی الحال جی ایچ ایم سی کی جانب سے اسٹریٹ لائیٹس پر تقریباً 200 کروڑ روپئے خرچ کئے جارہے ہیں ۔ ریاستی وزیر مسٹر کے ٹی راما راؤ نے آج ہوٹل و شادی خانوں کے مالکان کے ہمراہ منعقدہ اجلاس میں یہ بات بتائی ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے شہر کی ترقی کیلئے متعدد اقدامات کئے جارہے ہیں جس میں ریاست کو فاضل برقی پیدا کرنے والی ریاست کا درجہ دلانے کیلئے تیار کیا جانے والا منصوبہ شامل ہیں ۔ اس اجلاس میں مسٹر کے ٹی راما راؤ کے علاوہ ریاستی وزراء مسٹر ٹی سرینواس یادو ، مسٹر پی پدما راؤ اور دیگر موجود تھے ۔ مسٹر کے ٹی راما راؤ نے بتایا کہ روزانہ شہر سے 4 ہزار میٹرک ٹن کچرے کی نکاسی عمل میں لائی جاتی ہے ۔ جس میں 60 فیصد نم اور چالیس فیصد سوکھا کچرا شامل ہے ۔ دو طرح کے کچرے کو الگ کرنے کیلئے حکومت نے وسیع تر منصوبہ تیار کرتے ہوئے 20 لاکھ خاندانوں کو 44 لاکھ ڈسٹ بین فراہم کرنے کا آغاز کیا ہے جو ملک بھر میں انتہائی منفرد منصوبہ ہے جس کے ذریعہ خود شہری کچرے کو علحدہ کرنے میں حکومت سے تعاون کریں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ فی الحال کچرے کی منتقلی کیلئے جی ایچ ایم سی حدود میں 13 مراکز موجود ہیں جن میں اضافہ کرتے ہوئے اسے 25 کیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ شہر کی سڑکوں پر جاروب کشی کے ساتھ عصری گاڑیوں کے ذریعہ جاروب کشی کو یقینی بنانے کیلئے 18 گاڑیاں خریدی جائیں ۔ اس اجلاس کے دوران ڈاکٹر بی جناردھن ریڈی نے ہوٹل مالکان و شادی خانوں کے ذمہ داروں سے مشاورت کرتے ہوئے انہیں کچرے کی نکاسی اور علحدگی کے سلسلے میں خصوصی ہدایات دی اور توقع کا اظہار کیا کہ مسقبل قریب میں شہر کو گندگی سے پاک بنانے کیلئے ہوٹل مالکان ، شادی خانوں کے مالکین اور تجارتی اداروں کی جانب سے مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا ۔ مسٹر ٹی سرینواس یادو نے بھی اس موقع پر مخاطب کرتے ہوئے شہر کو کچرے اور گندگی سے پاک بنانے کیلئے اقدامات میں تعاون کی ضرورت پر زور دیا ۔