حیدرآباد کا آج دہلی سے مقابلہ ، ولیمسن کی واپسی متوقع

حیدرآباد ۔13 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے اوپنر شکھر دھون نے بالآخر گزشتہ رات کولکتہ نائیٹ رائیڈرس کے خلاف کھیلے گئے مقابلے میں اپنا کھویا ہوا فام حاصل کرلیا ہے جس کی بدولت وہ ورلڈ کپ کی ٹیم میں اپنی دعویداری مضبوط کرنے کے علاوہ آئی پی ایل میں اپنی سابق ٹیم سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف کل یہاں کھیلے جانے والے مقابلے میں بھی بہتر مظاہرہ کیلئے پرعزم ہیں۔ یکے بعد دیگرے دو مقابلوں میں رائل چیلنجرس بنگلور اور مضبوط کولکتہ نائٹ رائیڈرس کو شکست دینے کے بعد دہلی کیپٹلس کے حوصلے بلند ہیں۔ 7 مقابلوں میں چار فتوحات کے ذریعہ دہلی کی ٹیم 8 نشانات حاصل کرتے ہوئے ٹیموں کے جدول میں چوتھے مقام پر فائز ہوچکی ہے اور وہ اپنے اس مقام کو گنوانا نہیں چاہے گی تاکہ ٹورنمنٹ کے دوسرے مرحلے میں رسائی آسان ہوسکے۔ دہلی نے شکھر دھون کے 63 گیندوں میں ناقابل تسخیر 97 رنز کی بدولت مطلوبہ نشانہ 179 رنز بہ آسانی سات گیندیں قبل ہی حاصل کرلیا جس میں ریشپھ پنت نے 31 گیندوں میں 46 رنز کی اننگز کھیلتے ہوئے دھون کے ساتھ 69 گیندوں میں 105 رنز کی پارٹنرشپ نبھائی جوکہ کامیابی میں کلیدی رول ادا کی۔ دوسری جانب سن رائزرس حیدرآباد کو گزشتہ دو مقابلوں میں شکست برداشت کرنی پڑی جس میں فیروز شاہ کوٹلہ کے میدان کے علاوہ خود اپنے گھریلو میدان پر بھی شکست ہوئی تھی۔ گزشتہ مقابلے میں اس نے دہلی کو اسی کے میدان پر 129 رنز تک محدود رکھنے کے بعد مطلوبہ نشانہ 5 وکٹوں کے نقصان پر 18.3 اوورس میں ہی حاصل کرلیا تھا۔ دریں اثناء سن رائزرس حیدرآباد ابتدائی مقابلوں میں کافی مضبوط ٹیم دکھائی دے رہی تھی جیسا کہ ڈیوڈ وارنر اور جانی بیریسٹو نے ابتدائی تین مقابلوں میں پہلی وکٹ کیلئے سنچریاں اسکور کیں لیکن اس کے بعد مذکورہ اوپنرس کے ناکام ہونے کے بعد مڈل آرڈر کی کمزوری سامنے آئی ہے۔ وجئے شنکر، منیش پانڈے، دیپک ہوڈا اور یوسف پٹھان اور سبھی کھلاڑی ناکام ہوئے۔ بولنگ شعبہ میں بھونیشور کمار، سندیپ شرما اور سدھارتھ کوئل اطمینان بخش مظاہرے کئے ہیں جبکہ افغانستان کی اسپنرس کی جوڑی رشید خان اور محمد نوید نے درمیانی اوورس میں متاثر کن مظاہرے کئے ہیں۔ لیکن حیدرآباد کا بولنگ شعبہ کنگس الیون پنجاب کے خلاف اور خاص کر کے ایل راہول کے خلاف ناکام ہوا ہے۔ مستقل کپتان کین ولیمسن کی اس مقابلے میں واپسی متوقع ہے جس سے امید کی جارہی ہے کہ اوپنرس کی ناکامی کے باوجود نیوزی لینڈ کے کپتان بیٹنگ شعبہ کو مستحکم کریں گے جس سے شنکر اور یوسف پٹھان کو تیز رفتار بیٹنگ کا موقع مل سکتا ہے۔