حیدرآباد میں گلوبل انٹرپیونر شپ چوٹی کانفرنس سے صنعت و تجارت میں ترقی متوقع

امریکی صدر ٹرمپ کی دختر ایوانکا ٹرمپ کی شرکت ، 28 ، 30 نومبر کو انعقاد ، پی آر او امریکی قونصل کا خطاب
حیدرآباد۔31اکٹوبر(سیا ست نیوز) شہر میں آنٹرپیونرشپ چوٹی کانفرنس کا انعقاد شہر کی سرگرمیوں کو تیز کرنے کا باعث بنے گا اور شہر حیدرآباد میں ہونے والی اس عظیم الشان کانفرنس کے دوران صنعت و حرفت کے علاوہ معاشی ترقی کے امور اور تجارتی اصولوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ مسٹر گیبریئل ہونس اولیوئیر پبلک ریلیشن آفیسر امریکی قونصل خانہ متعینہ حیدرآباد نے ’’ شی بلڈس ٹیک‘‘ کی جانب سے منعقدہ ایک ورکشاپ سے خطاب کے دوران یہ بات کہی۔ انہو ںنے بتایا کہ حیدرآباد میں گلوبل آنٹرپیونر شپ سمٹ 2017 کے انعقاد کے بعد عالمی سطح پر حیدرآباد کی شناخت مختلف ہوجائے گی اور اس سمٹ کا مقصد خواتین میں صنعت و حرفت کی فنکارانہ صلاحیتوں کو اجاگر کرنا ہے۔ 28تا30نومبر منعقد ہونے والی اس سمٹ میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی دختر ایوانکا ٹرمپ شرکت کرنے والی ہیں ۔مسٹر گیبریئل ہونس اولیوئیر نے بتایا کہ عالمی سطح کے اس سمٹ میں خاتون سرمایہ کار و صنعتکار تاجروں کی بھی بڑی تعداد شرکت کرے گی۔انہوں نے بتایاکہ اس سمٹ کے بعد حیدرآباد میں امریکی کمپنیوں کی سرمایہ کاری میں اضافہ کے امکانات ہیں اور کئی مواقع میسر آسکتے ہیں اسی لئے تکنیکی شعبہ سے وابستہ خواتین کو سمٹ کے امور پر گہری نظر رکھنی چاہئے کیونکہ وہ ان مواقع سے استفادہ کرسکتے ہیں۔امریکی قونصل خانہ کی اعانت سے منعقدہ اس پروگرام میں سینکڑوں کی تعداد میں خواتین اور لڑکیوں نے جو تکنیکی شعبہ میں خدمات انجام دے رہی تھیں نے شرکت کی۔مسٹر گیبریئل ہونس اولیوئیر نے کہا کہ نومبر کے اواخر میں ہونے والے سمٹ کے دوران عالمی شہرت یافتہ سرمایہ کاروں اور تجارتی برادری سے ملاقات اور تبادلہ خیال کا موقع دستیاب ہوگا اس کیلئے صنعتی شعبہ میں ترقی کا منصوبہ رکھنے والوں کو خود کو تیار رکھنا چاہئے تاکہ وہ GES-2017سے بھر پور استفادہ کرسکیں۔مسز ونیتا ڈاٹلا نائب صدر نشین ایلکو لمیٹیڈ نے اس ورکشاپ سے خطاب کے دوران کہا کہ معمولی ناکامیوں سے مایوس ہوکر صنعت و حرفت سے دوری اختیا رکرنا ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے کیونکہ ناکامیوں کے بعد ہی تجربہ حاصل ہوتا ہے اور جو لوگ ان تجربات سے آگے بڑھتے ہیں انہیں کامیاب ہونے سے کوئی روک نہیں سکتا کیونکہ ان کی کامیابی ناکامی سے مقابلہ کے بعد ممکن ہوئی ہے لیکن اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ناکامی کے فوری بعد صنعتی و تکنیکی میدان سے فرار اختیار کرلی جاتی ہے جو کہ ناکام لوگوں کی تعداد میں اضافہ کا سبب بنتی ہے۔مسزونیتا نے کہا کہ جب تک حوصلہ اور ہمت کے ساتھ جدوجہد نہیں کی جاتی اس وقت تک کسی بھی تجارت میں کامیابی کی توقع کرنا فضول ہے اسی لئے یہ ضروری ہے کہ کامیاب تاجر اور صنعتکار بننے کے لئے صبر اور ہمت پیدا کریں اور کامیاب تاجرین کی کامیابیوں کو دیکھنے کے ساتھ ساتھ ان کی ابتدائی ناکامیوں کا بھی مشاہدہ کریں اور ان کے متعلق معلومات حاصل کریں تاکہ زمینی حقائق سے واقف ہوں اور حوصلہ پیدا ہو۔