حیدرآباد میں مچھروں کی افزائش روکنے ڈرون کا استعمال

فی گھنٹہ 5تا چھ ایکڑ پر چھڑکا ؤ کا کام
حیدرآباد19مئی(یواین آئی)گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی)نے بیماریوں کا ذریعہ بننے والے مچھروں کی افزائش کو روکنے کیلئے انوکھی پہل کی ہے جو لائق ستائش ہے ۔تالاب، جھیل مچھروں کی افزائش کا اہم ذریعہ ہیں جس سے ڈینگی، چکون گنیا اور دیگر بیماریاں پھیلتی ہیں۔کارپوریشن نے تجرباتی بنیادوں پر ڈرونس کے ذریعہ مچھر کش دواوں کے چھڑکاوکی مہم شروع کی ہے ۔ کارپوریشن نے اس کام کے ذریعہ میاں پورجھیل اور ملکم چیرو رائے درگم میں مچھر کش دوا کا چھڑکاو کیا ہے ۔بلدیہ نے اس مقصد کے لئے دس لیٹر گنجائش والے ڈرون کا استعمال کیا ہے جس میں مچھر کش دوارکھتے ہوئے اس کا کامیابی کے ساتھ چھڑکاو کیا۔ ہر ایکڑ اراضی پر ڈرون کے ذریعہ مچھرکش دوا کے چھڑکاوکا کام کیا گیا اور یہ کام تقریبا دس منٹ میں پوراکردیاگیا۔عموما اس عمل کی انسانوں کے ذریعہ انجام دہی کے لئے تقریبا دو ہفتے درکار ہوا کرتے تھے اور جھیل کے مکمل علاقہ کا احاطہ کرنے کیلئے 20تا25ورکرس درکار ہوتے تھے تاہم دس منٹ میں ڈرون کے ذریعہ یہ کام انجام دیا گیا۔ یہ ڈرون فی گھنٹہ 5تا چھ ایکڑ پر چھڑکاو کا کام کرسکتا ہے ۔انسانوں کے ذریعہ جھیلوں میں مچھرکش دوا کے چھڑکاوکیلئے ہرماہ 15تا20لاکھ روپئے درکارہوتے تھے تاہم اس انوکھے قدم کے ذریعہ یہ کام کافی کفایتی ہوگیا۔اس طریقہ کار سے تلنگانہ کی 45,612جھیلوں میں مچھر کش دوا کی چھڑکاو کی توقع ہے ۔جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں نے وقت، افرادی وقت کو بچانے کیلئے ڈرون کے ذریعہ مچھر کش دوا کے چھڑکاو کا کام کیا۔یہ کام کفایتی بھی ہے ۔کارپوریشن نے اس مقصد کے لئے MARUTنامی حیدرآبادی کمپنی کے ساتھ اشتراک کیا۔نہروں کے جنگلی پودوں میں عموما مچھروں کی افزائش ہوتی ہے تاہم اس طرح کے قدم سے کافی کم وقت اور کم افرادی قوت کے ساتھ مچھروں کی افزائش کو روکنے کا کام انجام دیا گیا ہے ۔