حیدرآباد زو میں 28 شیر ، دہلی واقعہ کے اعادہ سے بچنے ضروری انتظامات

ربر بلٹس ، بے ہوشی کے انجکشن کے ساتھ خصوصی ٹیم کی تشکیل ، زو کیوریٹر کی سیاست سے بات چیت
حیدرآباد ۔ 30 ۔ ستمبر : ( ابوایمل ) : گذشتہ ہفتے یعنی 23 ستمبر کو دہلی کے ایک زو پارک میں شیروں کے پنجرے میں گرجانے والے نوجوان کی شیر کے حملے میں ہونے والی ہلاکت پوری دنیا کے ذرائع ابلاغ میں شہہ سرخی بن گئی تھی ۔ اس رونگٹے کھڑا کردینے والے واقعہ کے بعد ہم نے شہر حیدرآباد کے زو نہرو زوالوجیکل پارک کا دورہ کیا اور زو کے کیوریٹر بی این این مورتی ( آئی ایف ایس ) سے ملاقات کی ۔ جس کے بعد زو کیوریٹر نے نمائندہ خصوصی سیاست کو اپنے ساتھ لے جاکر زو میں موجود شیر کے پنجرے کا دورہ کروایا اور ساری تفصیلات بتائیں ۔ مسٹر این این مورتی نے بتایا کہ نہرو زوالوجیکل پارک جو 380 ایکڑ اراضی پر پھیلا ہوا ہے ۔ 52 سالہ قدیم ہے ۔ یہاں مجموعی طور پر 151 نسلوں کے 1470 جانور موجود ہیں جن میں سے جملہ 28 شیر ہیں ۔ ان کے مطابق زو میں شیر کی عمر 20 سال ہوتی ہے ۔ جب کہ جنگل میں ان کی عمر محض 15 سال ، اس کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زو میں ڈاکٹروں کے ذریعہ مسلسل ان کی صحت کی دیکھ بھال کی جاتی ہے اور انہیں درکار تمام سہولیات فراہم کی جاتی ہیں ۔ دہلی زو کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا دہلی زو اور اس کے اطراف پانی کی قلت ہے ، جب کہ شیر کے اطراف پانی رہنا ضروری ہے کیوں کہ شیر پانی میں حملہ نہیں کرتا ۔ اس کے برعکس یہاں کے زو کے لیے میر عالم تالاب نعمت غیر مترقبہ ہے ۔ ہمیں پانی کثیر تعداد میں دستیاب ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شیر کے اطراف یہاں 10 فٹ گہری کھائی بنائی گئی جس میں ہمیشہ پانی موجود ہوتا ہے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ میر عالم تالاب کی وجہ سے قدرتی طور پر پانی خود بخود کھائی میں آتا رہتا ہے ۔ بسا اوقات تو موٹر کے ذریعہ پانی نکال دینا پڑتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہم نے احتیاطی اقدامات کے طور پر ایک 5 رکنی ٹیم بنائی ہے اور انہیں مذکورہ 28 شیروں کے اطراف تعینات کردیا ہے ۔ یہ ٹیم تمام ضروری انتظامات اور آلات سے لیس ہیں ۔ مثلا اگر خدانخواستہ دہلی زو کی طرح یہاں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آتا ہے تو اس کے لیے فورا ربر بلٹس کا استعمال کیا جاسکتا ہے اس کے علاوہ بے ہوشی کا انجکشن بھی گن کے ذریعہ استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چکن کا گوشت شیروں کی مرغوب غذا ہے اگر دہلی زو حادثے کے وقت شیر کے سامنے چکن کا گوشت پھینک دیا جاتا تو وہ فورا اس نوجوان کو چھوڑ کر گوشت کی طرف راغب ہوجاتا جس سے اس نوجوان کو فرار ہونے کا موقع مل جاتا ۔ انہوں نے ایک بات اور بتائی کہ شیر کے مزاج میں فورا حملہ کرنے کا مادہ نہیں ہے ۔ البتہ چیتے کے اندر فوراً حملہ کرنے کی فطرت ہوتی ہے ۔ تاہم دہلی واقعہ میں وہاں موجود بھیڑ نے پتھر پھینک کر اور شور و غل مچا کر شیر کو مشتعل کردیا تھا جس کی وجہ سے اس نے برہم ہو کر نوجوان کو دبوچ لیا ۔ انہوں نے ایک خاص بات یہ بتائی کہ دہلی زو میں حملہ کرنے والا شیر حیدرآباد زو سے 10 سال قبل دہلی منتقل کیا گیا تھا اس وقت اس کی عمر صرف 2 سال تھی ۔ بہر حال انہوں نے حیدرآباد زو کے حوالے سے مزید کہا کہ یہاں شیروں کے اطراف خصوصی کیمرے نصب کئے گئے ہیں جسے کنٹرول روم سے واچ کیا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ جالی کے اطراف مزید جالیاں نصب کی جارہی ہیں تاکہ کوئی عمداً بھی اس میں کودنے کی کوشش کرے تو کامیاب نہ ہوسکے ۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ زو میں آنے والوں کی بھی کچھ ذمہ داریاں ہوتی ہیں ۔ زو انتظامیہ کی جانب سے سخت حفاظتی انتظامات کے باوجود لوگ اپنے طور پر بھی محتاط رویہ اختیار کریں اور پرسکون انداز میں سیر و تفریح کا لطف اٹھائیں ۔ واضح رہے کہ بی این این مورتی کا تعلق کرناٹک سے ہے وہ 6 ماہ سے زو کے کیوریٹر کے عہدے پر ہیں اور ان کی اہلیہ جئے لکشمی آئی پی ایس نارتھ زون ڈی سی پی کے فرائض انجام دے رہی ہیں ۔۔