حکومت کے خلاف کودنڈا رام کا 24 گھنٹے کا احتجاج

حکومت پر عوامی مسائل کے حق میں جے اے سی کے مورچہ کو ناکام بنانے کا الزام
حیدرآباد ۔ 31۔ اکتوبر (سیاست نیوز) کے سی آر حکومت کے خلاف اپنی جدوجہد کو تیز کرتے ہوئے تلنگانہ جے اے سی کے صدرنشین پروفیسر کودنڈا رام نے آج سے اچانک 24 گھنٹے کے احتجاجی دکھشا کا آغاز کردیا ہے۔ تارناکہ میں اپنی قیامگاہ پر کودنڈا رام نے 3 بجے سہ پہر اس احتجاج کا آغاز کیا جو کل چہارشنبہ کو 3 بجے سہ پہر تک جاری رہے گا۔ عوامی مسائل اور خاص طور پر بیروزگاروں کے حق میں جے اے سی کی جدوجہد کو ناکام بنانے کے سی آر حکومت اقدامات کر رہی ہے ۔ حالیہ عرصہ میں جے اے سی کو مختلف اضلاع میں جلسوں کی اجازت نہیں دی گئی۔ جے اے سی نے بیروزگار نوجوانوں کے مسئلہ پر نلگنڈہ میں پروگرام کا اعلان کیا تھا لیکن حکومت نے اجازت سے انکار کردیا ۔ کودنڈا رام نے الزام عائد کیا کہ بیروزگاروں کے مسائل کے حل کیلئے جے اے سی کے پروگراموں کو کچلنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ حکومت کے اس طرز عمل کے خلاف احتجاجی دکھشا کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں تھا ۔ اس احتجاجی پروگرام کے ذریعہ جے اے سی حکومت کے آمرانہ اور ڈکٹیٹرشپ کے رویہ سے عوام کو آگاہ کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیروزگار نوجوانوں کے مسئلہ پر جلسہ عام کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی تھیں ، تاہم وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی نے اجازت دینے سے انکار کردیا۔ انہوں نے کہا کہ جلسہ کی اجازت کی صورت میں نکسلائیٹس کی آمد کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے اجازت سے انکار کیا گیا۔ انہوں نے جے اے سی کی جدوجہد کو نکسلائیٹ سے جوڑنے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ آندھراپردیش کی حکومتوں میں جو طرز عمل اختیار کیا تھا وہی کے سی آر حکومت بھی اختیار کر رہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ جلسہ کی اجازت کیلئے عدالت سے کئی قائدین رجوع ہوئے ہیں۔ جے اے سی کے اضلاع سے تعلق رکھنے والے قائدین بھی اجازت کے منتظر ہیں۔ کودنڈا رام نے کہا کہ عوامی مسائل اور عوامی آواز کو کچلنے کیلئے کے سی آر حکومت کا طرز عمل قابل مذمت ہے۔