حکومت کے اداروں پر تقررات کے ضمن میں اقلیتوں کو مناسب نمائندگی

دانشوروں اور قائدین کے اجلاس سے چیف منسٹر کا تیقن ، وعدوں پر عمل کا عزم
حیدرآباد 30جون (سیاست نیوز) چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راو نے پارٹی کے سینئر قائدین کو یقین دلایا کہ حکومت کے اداروں پر تقررات کے سلسلہ میں اقلیتوں کو مناسب نمائندگی دی جائے گی۔ نامزد عہدوں پر تقررات کے سلسلہ میں چیف منسٹر کی سطح پر سرگرمیوں کے آغاز کے بعد کے سی آر نے پارٹی سے وابستہ دانشوروں اور قائدین کا اجلاس طلب کیا اور ان سے نامزد عہدوں پر تقررات کے سلسلہ میں اپنے موقف کی وضاحت کی۔ چیف منسٹر نے منتخب قائدین کو لنچ پر مدعو کرتے ہوئے یہ وضاحت کی کہ وہ اقلیتوں کی بھلائی کے سلسلہ میں انتخابی منشور میں کئے گئے وعدوں پر عمل آوری میں سنجیدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی اداروں کے علاوہ غیر اقلیتی اداروں میں بھی پارٹی کے اقلیتی قائدین کو نامزد کرتے ہوئے مناسب مواقع فراہم کئے جائیں گے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ انتخابات میں پارٹی کی کامیابی کیلئے خدمات انجام دینے والے افراد کو مناسب عہدے دیئے جائیں گے ۔ انہوں نے ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی اور بعض دیگر قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ دس اضلاع میں موجود پارٹی قائدین میں عہدوں کے اہل افراد کے نام اور ان کے بائیوڈاٹا انہیں پیش کریں۔ اسی تسلسل میں ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی نے بھی پارٹی کے قائدین کا اجلاس طلب کرتے ہوئے عہدے کیلئے اہل قائدین کے ناموں پر غور کیا۔ اس اجلاس میں گورنمنٹ وہپ شکیل عامر ، محمد سلیم ایم ایل سی ، اقبال احمد انجینئر، صوفی سلطان شطاری، محمد زاہد یوسف، ،عنایت علی باقری کے علاوہ تلنگانہ کے 10 اضلاع میں پارٹی اقلیتی سیل کے صدور سکریٹریز نے شرکت کی۔ اقبال احمد انجینئر نے اجلاس کے شرکاء کو چیف منسٹر کے موقف سے آگاہ کیا اور بتایا کہ یہ پہلا موقع ہے جب کسی چیف منسٹر نے اقلیتوں کے نمائندوں سے مناسب حصہ داری کی بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے عہدہ اور اس کی اہلیت کے اعتبار سے قائدین کے نام اور ان کے بائیو ڈاٹا تیار کرتے ہوئے پیش کرنے کی ہدایت دی۔اقبال احمد انجینئر نے کہا کہ اقلیتی قائدین کو اس موقع سے استفادہ کرتے ہوئے سرکاری اداروں میں نمائندگی کو یقینی بنانا چاہئے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے قائدین کو یقین دلایا کہ وہ مختلف سطح پر مشاورت کے بعد ہی چیف منسٹر کو فہرست پیش کریںگے اور چیف منسٹر کا فیصلہ قطعی ہوگا۔ اسی دوران پارٹی کے باوثوق ذرائع نے بتایا کہ چندرا شیکھر راو پارٹی سے وابستہ اقلیتی قائدین کے علاوہ انتخابی مہم میں حصہ لینے والے بعض مسلم دانشوروں کو بھی مناسب عہدے دینے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔ جہاں تک اقلیتی اداروں کا سوال ہے اردو اکیڈیمی اقلیتی فینانس کارپوریشن ، حج کمیٹی اور وقف بورڈ کے عہدوں کے خواہشمندوں کی زائد تعداد دیکھی جارہی ہے۔