حکومت کے احکام کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بعض اسکولس میں دسویں کی تعلیم کا آغاز

گرمی کی شدت نظر انداز ۔ حکام کی جانب سے رپورٹس کی طلبی اور انتظامیہ کے خلاف کارروائی پر غور
حیدرآباد۔28 مئی (سیاست نیوز) حکومت کی جانب سے واضح ہدایات کے باوجود شہر میں کئی تعلیمی ادارو ںکی جانب سے دسویں جماعت کے بچوں کی تعلیم کا آغاز کیا جاچکا ہے اور غیر مجاز طور پر اسکولوں کی کشادگی کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔دونوں شہروں کے کئی اسکولوں بالخصوص بندلہ گوڑہ‘ بہادر پورہ‘ چارمینار ‘سعید آباداور دیگر منڈلوں میںدسویں جماعت کے بچوں کی تعلیم کا احیاء کردیا گیا ہے جو سرکاری احکام کی صریح خلاف ورزی ہے ۔ حکومت تلنگانہ و محکمہ تعلیم کے احکامات کے مطابق شہر حیدرآباد اور تلنگانہ میں اسکولوں کی کشادگی یکم جون کو عمل میں لائی جانی تھی لیکن گرمی کی شدت کو دیکھتے ہوئے حکومت نے 12جون سے اسکولوں کی کشادگی کا اعلان کیا ہے اس کے باوجود بھی شہر کے خانگی اسکولوں میں جہاں مسابقت کے نام پر بچوں کو دسویں جماعت میں یومیہ 8تا10 گھنٹے کلاس روم میں پڑھایا جا رہاہے انہیں ابھی سے اسکول آنے دباؤ ڈالا جانے لگا ہے جبکہ ضلع ایجوکیشن آفیسرس کی جانب سے تمام اضلاع میں واضح احکام جاری کرکے اسکول انتظامیہ کو انتباہ جاری کیا گیا ہے کہ وہ گرمائی تعطیلات میں اسکول نہ چلائیں اور نہ ہی خصوصی کلاسس کے نام پر اسکول جاری رکھا جائے۔ حکومت اور محکمہ تعلیم کے احکام کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جاری اسکولوں کے خلاف کاروائی کے سلسلہ میں عہدیداروں سے دریافت کرنے پر کہا جا رہاہے کہ باضابطہ شکایات موصول نہ ہونے کے سبب کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے لیکن اگر کوئی شکایت وصول ہوتی ہے تو ان خانگی اسکولوں کو مہر بندکرنے کا بھی محکمہ تعلیم کو اختیار حاصل ہے۔بتایاجاتا ہے کہ جن منڈلوں میں اسکول انتظامیہ کی جانب سے دسویں جماعت کے بچوں کی تعلیم کا آغا ز کیا جاچکا ہے ان کی تفصیلات ضلعی عہدیداروں کی جانب سے حاصل کی جا رہی ہیں اور کہا جار ہاہے کہ اس سلسلہ میں رپورٹ ڈائرکٹوریٹ اسکول ایجوکیشن کو روانہ کردی جائے گی تاکہ محکمہ تعلیم اور ریاستی سطح پر ان اسکول انتظامیہ کے خلاف کاروائی کو یقینی بنایاجاسکے ۔ حکومت کی جانب سے شہر کے تعلیمی اداروں کی رپورٹ طلب کی جاچکی ہے کیونکہ محکمہ تعلیم کو موصولہ اطلاعات کے مطابق ریاست کے کسی بھی ضلع میں اس طرح کی سرگرمیاں شروع نہیں ہوئی ہیں لیکن شہری علاقو ںمیں موجود اسکولوں کی جانب سے دسویں جماعت کے بچوں کیلئے خصوصی کلاسس کے اہتمام کے ذریعہ حکومت کے احکام کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے اور شہر ی علاقہ ہونے کے سبب اولیائے طلبہ اور سرپرستوں کی جانب سے بھی مسابقت کو دیکھتے ہوئے کوئی شکایات نہیں کی جا رہی ہیں جس کا خانگی تعلیمی اداروں کی جانب سے فائدہ اٹھایا جانے لگا ہے۔