حکومت کی سبسیڈی اسکیم، صداقت نامہ آمدنی کے حصول میں دشواریاں

سینکڑوں درخواستیں التواء کا شکار، تحصیل دفاتر کے قریب درمیانی افراد کا کلچر، محکمہ مال کو توجہ دینے کی ضرورت
حیدرآباد 28 فروری (سیاست نیوز) حکومت کی جانب سے اقلیتی نوجوانوں کے لئے فراہم کی جانے والی سبسیڈی اسکیم کے تحت قرض کے حصول میں پیش آنے والی دشواریوں کو دور کرنے کے لئے سب سے پہلے محکمہ مال کی جانب سے جاری کئے جانے والے صداقت نامہ آمدنی کے حصول کو آسان بنانے کی ضرورت ہے۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے مختلف تحصیل دفاتر میں ہزاروں کی تعداد میں اب بھی ایسے کئی درخواست گذار صداقت نامہ آمدنی کے منتظر ہیں جو درخواست داخل کئے ایک ہفتہ سے زائد گزر چکا ہے۔ تحصیل دفاتر کے اطراف و اکناف درمیانی افراد کے کلچر کے باعث درخواست گذاروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور اِس بات کی متعدد شکایات موصول ہورہی ہیں کہ جو درخواست گذار درمیانی افراد کے توسط سے درخواست داخل کرنے میں کامیاب ہورہے ہیں صرف اُنھیں ہی صداقت نامہ آمدنی آسانی سے جاری ہورہا ہے۔ جبکہ جو لوگ راست درخواستیں داخل کرتے ہوئے صداقت نامہ آمدنی حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں اُنھیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ پرانے شہر کے بیشتر تحصیل دفاتر کے قریب موجود درمیانی افراد جنھیں سیاسی سرپرستی حاصل ہے اِسی لئے اُن کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوپارہی ہے۔ بہادر پورہ، سعیدآباد، بنڈلہ گوڑہ، چارمینار کے علاوہ دیگر کئی منڈلوں سے اِس بات کی شکایات موصول ہوئی ہیں کہ درمیانی افراد کے کلچر کے سبب ہزاروں مستحق افراد صداقت نامہ آمدنی کے حصول سے محروم ہورہے ہیں۔ حکومت تلنگانہ بالخصوص محکمہ اقلیتی بہبود کے علاوہ محکمہ مال کو اِس مسئلہ پر توجہ مبذول کرتے ہوئے فوری طور پر صداقت نامۂ آمدنی کی اجرائی کے اقدامات کو یقینی بنانا چاہئے تاکہ مستحق افراد سبسیڈی والے قرض کی اسکیم سے محروم نہ ہوں۔ حکومت سے درخواستوں کے ادخال کی تاریخ میں توسیع کے لئے نمائندگیاں تو کی جاچکی ہیں لیکن اِس بات کی نمائندگی بھی ضروری ہے کہ صداقت نامہ آمدنی کی اجرائی کو آسان بنانے کے اقدامات کئے جائیں۔ ریاستی حکومت میں محکمہ مال کا قلمدان ڈپٹی چیف منسٹر جناب محمد محمود علی کے پاس موجود ہے اگر وہ اپنے ماتحتین کو ہدایات جاری کرتے ہوئے منڈل دفاتر کے قریب سے درمیانی افراد کے کلچر کا خاتمہ یقینی بناتے ہیں تو ایسی صورت میں مستحقین کو صداقت نامہ آمدنی حاصل کرنے میں کوئی دشواری نہیں ہوگی۔ بتایا جاتا ہے کہ شہر کے بعض تحصیل دفاتر کے پاس ایسے افراد بھی موجود ہیں جو صرف چند گھنٹوں میں صداقت نامہ آمدنی جاری کروارہے ہیں اور اِس کے لئے بھاری رقم وصول کی جارہی ہے۔ علاوہ ازیں بعض ایسے درمیانی افراد بھی سرگرم ہیں جن کے پاس 15 تا 20 صداقت نامہ آمدنی تیار موجود ہیں جن پر صرف نام تحریر کرنا ہوتا ہے۔  ایسے صداقت نامہ آمدنی بھی فروخت کئے جارہے ہیں۔ اِن تمام معاملات سے نمٹنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ حکومت فوری طور پر درخواستوں کے ادخال کی تاریخ میں کم از کم 15 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے تمام تحصیل دفاتر کو احکام جاری کرے کہ فوری طور پر صداقت نامہ آمدنی کے لئے داخل کی گئی درخواستوں کی یکسوئی کرتے ہوئے 10 مارچ سے قبل صداقت نامہ آمدنی جاری کردیئے جائیں۔ علاوہ ازیں محکمہ مال کی جانب سے صداقت نامہ آمدنی کے ادخال کے لئے درخواستوں کی وصولی کی تاریخ معین کرتے ہوئے اُس تاریخ سے قبل تمام درخواستیں وصول کرلیں اور اندرون 10 یوم صداقت نامہ آمدنی کی اجرائی کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے جائیں۔