حکومت کی تساہل پسندی سے سیلاب کی تباہ کاریاں

جموں۔/31مارچ، ( سیاست ڈاٹ کام ) اپوزیشن نیشنل کانفرنس اور کانگریس ارکان نے آج ایوان اسمبلی سے واک آؤٹ کردیا اور یہ الزام عائد کیا کہ وادی کشمیر میں حالیہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں راحت و امداد کے کاموں میں حکومت نے غیر معمولی تساہل برتا۔ جبکہ حکمران پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے 2ارکان مشتاق احمد شاد اور ظہور میر نے بھی اپنے اپنے حلقوں میں سیلاب کے پانی کی نکاسی کیلئے برقی پمپس دستیاب نہ ہونے پر بطور احتجاج واک آؤٹ کردیا۔نیشنل کانفرنس ایم ایل اے مسٹر علی محمد ساگر نے بتایا کہ بڈگام میں سنگین صورتحال کے بارے میں حکومت کو قبل از وقت اطلاع دے دی گئی تھی لیکن حکومت نے عوام کے جان و مال کی حفاطت میں بے حسی کا مظاہرہ کیا ۔ اگر حکومت بروقت اقدامات کرتی تو سینکڑوں افراد کو بچایا جاسکتا تھا ۔اپوزیشن ارکان، اپنی نشستوں سے اُٹھ کھڑے ہوگئے اور ایوان کی کارروائی ملتوی کرتے ہوئے کشمیر میں سیلاب کی صورتحال پر حکومت سے بیان دینے کا مطالبہ کیا۔جس پر وزیر پارلیمانی اُمور بشارت بخاری نے کہا کہ ایوان میں اس مسئلہ پر حکومت 12:30 بجے بیان دے گی تاہم اپوزیشن ارکان نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ایوان اسمبلی سے واک آؤٹ کردیا۔ اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس ایم ایل اے مبارک گل نے کہا کہ حکومت کی مجرمانہ غفلت سے سینکڑوں افراد لقمہ اجل ہوگئے ۔ اگر حکومت بروقت چوکسی اختیار کرتی تو کئی جانوں کو بچایا جاسکتا تھا۔ لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ حکومت نے تساہل پسندی سے کام لیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت کو مطلع کردیا گیا تھا کہ عوام خستہ حال مکانات میں ہیں ان کا تخلیہ کرنا ضروری ہے لیکن حکومت نے اَن سنی کردی جس کے نتیجہ میں تمام گاؤں کے عوام موت کا شکار ہوگئے۔جموں و کشمیر میں سیلاب سے متاثرہ عوام کی امداد و راحت کیلئے مرکز پر بے حسی کا الزام عائد کرتے ہوئے سی پی ایم رکن اسمبلی مسٹر ایم وائی تریگامی نے کہا کہ مرکزی حکومت کو بھی اس ذمہ داری میں اپنا حصہ ادا کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ مرکزی حکومت سنجیدہ نہیں ہے اور ہمارے ساتھ سیلاب سے متاثرہ دیگر ریاستوں کی طرح برتاؤ نہیں کیا جارہا ہے اور مرکز نے صرف 200کروڑ منظور کئے ہیں جو کہ ناکافی ہیں۔انہوں نے ریاست میں پی ڈی پی۔ بی جے پی حکومت پر تساہل سے کام لینے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ موسمی پیش قیاسی کے باوجود حکومت ٹس سے مس نہیں ہوئی جس کے نتیجہ میں ایک بڑا المیہ پیش آیا۔دریں اثناء مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں سیلاب کی صورتحال گزشتہ سال کے مقابل سنگین نہیں ہے لیکن سرکاری حکام کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے چوکس ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ضرورت پڑنے پر مزید امداد روانہ کی جائے گی ۔ وادی کشمیر میں آج سیلاب کے خطرہ میں نمایاں کمی آئی ہے جبکہ دریائے جہلم کی سطح آب بھی بتدریج گھٹ رہی ہے۔