حکومت کو خانگی کالجس پر دھاووں کی اجازت : ہائیکورٹ کا فیصلہ

حیدرآباد 29 اپریل ( این ایس ایس ) ہائیکورٹ نے ریاستی حکومت کو ہر ی جھنڈی دکھادی ہے کہ وہ خانگی کالجس پر پولیس کی مدد سے دھاوے کریں۔ عدالت نے یہ شرط عائد کی ہے کہ تلاشی ٹیم میں ایک سب انسپکٹر اور دو کانسٹیبلس ہونے چاہئیں۔ واضح رہے کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے محکمہ تعلیم کو ہدایت دی تھی کہ وہ خانگی کالجس پر دھاوے کریں۔ اس عمل میں حکومت نے ایک سرکلر جاری کرتے ہوئے پولیس کی مدد سے خانگی کالجس پر دھاوے کرنے کو کہا تھا ۔ سرکلر پر کالج انتظامیہ نے احتجاج کیا تھا ۔ خانگی کالجس نے ایک جے اے سی قائم کرکے احتجاج شروع کیا تھا اوریہ واضح کیا تھا کہ وہ پولیس دھاووں کی اجازت نہے دینگے ۔ انہوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ پالی سیٹ اور کانسٹیبل امتحانات بھی منعقد نہیں کرینگے ۔ تاہم ڈپٹی چیف منسٹر کڈیم سری ہری کے ساتھ بات چیت کے بعد انہوں نے اپنا فیصلہ بدلتے ہوئے حکومت سے تعاون کیا تھا ۔ بعد میں خانگی کالجس جے اے سی نے واضح کیا تھا کہ وہ ٹیٹ اور ایمسیٹ کے انعقاد میں حکومت سے تعاون نہیں کرینگے ۔ اس کے نتیجہ میں یہ دو امتحانات ملتوی کردئے گئے تھے ۔ حکومت کے فیصلے پر برہم کچھ کالجس نے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی ۔ سنگل بنچ نے خانگی کالجس کے حق میں فیصلہ دیا تھا ۔ حکومت نے ڈویژن بنچ پر اپیل کی تھی اور بنچ نے اب حکومت کے حق میں فیصلہ دیا ہے ۔