حکومت صحافیوں کی بہبود کے لیے پابند عہد

صحافیوں کے مسائل کے حل میں ممکنہ تعاون کا تیقن ، ایچ یو جے ڈائری کی رسم اجرائ، ڈپٹی چیف منسٹر کا خطاب
حیدرآباد ۔ 31 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز) : صحافی برادری ایک صحت مند معاشرہ کی تشکیل میں اہم رول ادا کرتے ہیں اور صحافت دراصل حکومتوں اور عوام کے درمیان ایک پل کا کام کرتی ہے ۔ عوامی مسائل کے حل میں بھی حکومتوں کو توجہ دلانے میں صحافیوں کا اہم کردار ہوتا ہے ۔ میڈیا کی تنقید حکومت کے لیے اپنے فلاحی و بہبودی پروگرامس اور اسکیمات کو کامیاب بنانے کا باعث بنتی ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار ڈپٹی چیف منسٹر و وزیر مال جناب محمد محمود علی نے حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس کی میڈیا ڈائری کی رسم اجراء انجام دینے کے بعد اپنے خطاب میں کیا ۔ صدر ایچ یو جے محمد ریاض احمد نے اس تقریب کی صدارت کی ۔ اس موقع پر پریس کلب بشیر باغ صحافیوں سے کھچا کھچ بھر گیا تھا ۔ آئی جے یو کے سینئیر قائد سرینواس ریڈی ، پریس کونسل آف انڈیا کے سابق رکن امرناتھ ، سکریٹری آئی جے یو وائی نریندر ریڈی ، ٹی یو ڈبلیو جے کے سکریٹری جنرل وراحت علی ، ایم اے ماجد اور دیگر موجود تھے ۔ جناب محمود علی نے کہا کہ صحافیوں اور حکومت کا رشتہ ایک باپ بیٹے کی طرح ہے ۔ اگر بیٹا ناراض ہوجاتا ہے تو باپ اسے منالیتا ہے اور باپ ناراض ہوجاتا ہے تو بیٹا اسے راضی کرلیتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست تلنگانہ کو کے چندر شیکھر راؤ کی شکل میں ایک عوام دوست چیف منسٹر ملے ہیں جن کی قیادت میں تلنگانہ ایک مختصر سے عرصہ میں ہندوستان کی انتہائی ترقی یافتہ ریاست بن گئی ہے ۔ بجلی ، صحت اور تعلیم کے شعبہ میں تلنگانہ کی ترقی مثالی ہے ۔ جناب محمود علی کے مطابق انسان وہی ہوتا ہے جو انسانوں کے کام آتا ہے ۔ اقتدار آتا جاتا ہے لہذا عوام کی خدمت کرنا ہر لیڈر کا فرض ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے یہاں تین قسم کے ملازم ہوتے ہیں ایک تو گھر کا ملازم ، دوسرا سرکاری ملازم اور تیسرا سیاسی لیڈر ، سیاسی قائدین دراصل عوام کے خدمت گذار ہوتے ہیں ۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے بتایا کہ انہوں نے اپنے عملہ کو ہدایت دے رکھی ہے کہ وہ ان کے کوارٹر کی گیٹ کے دونوں پھاٹک ضرورت مندوں کے لیے کھلے رکھیں تاکہ ان سے رجوع ہونے والے مصیبت زدہ و پریشان حال لوگوں کے مسائل حل ہوسکیں ۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ان سے رجوع ہونے والوں میں وہ غریب و محروم طبقات کو اولین ترجیح دیتے ہیں ۔ صحافیوں پر حملوں کے انسداد کے بارے میں ڈپٹی چیف منسٹر کا کہنا تھا کہ صحافی جو کھم سے بھری صورتحال میں بھی کام کرتے ہیں وہ اس ضمن میں ڈی جی پی کو توجہ دلائیں گے ۔ جرنلسٹوں کے علاج و معالجہ کے بجٹ میں اضافہ کے لیے بھی وہ چیف منسٹر سے نمائندگی کریں گے اور ڈبل بیڈ روم مکانات میں صحافیوں کو بھی ترجیح دی جائے گی ۔ ایک مرحلہ پر انہوں نے صحافیوں سے کہا کہ وہ ان ( صحافیوں ) کے بڑے بھائی ہیں اور چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ گنگا جمنی تہذیب کے علمبردار ہیں اور وہ صحافیوں کی خیر خواہی چاہتے ہیں ۔ سکریٹری ایچ یو جے شنکر گوڑ نے کارروائی چلائی ۔ سرینواس ریڈی اور وراحت علی نے بھی مخاطب کیا ۔۔