حکومت سے ضلع محبوب نگر نظرانداز، چیف منسٹر سے معذرت خواہی پر زور

کانگریس حکومت میں آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر کا دعویٰ، ڈی کے ارونا کا بیان
حیدرآباد ۔ 30 جون (سیاست نیوز) کانگریس کی رکن اسمبلی سابق وزیر ڈی کے ارونا نے ضلع محبوب نگر کو نظرانداز کرنے پر عوام سے معذرت خواہی کرنے کا چیف منسٹر تلنگانہ سے مطالبہ کرتے ہوئے خواتین کا احترام کرنے کا مشورہ دیا۔ تمام آبپاشی پراجکٹس کانگریس کے دور میں تعمیر ہونے کا دعویٰ کیا۔ آج اپنی قیامگاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی کے ارونا نے کہا کہ ضلع محبوب نگر میں جتنے بھی آبپاشی پراجکٹس تعمیر ہوئے ہیں وہ کانگریس کی مرہون منت ہے۔ کانگریس کو اعزاز ملنے کے خوف سے ان پراجکٹس کو ٹی آر ایس کے دور حکومت میں تعطل کا شکار بنادیا گیا ہے۔ محبوب نگر کے آبپاشی پراجکٹس پر بات کرنے کا چیف منسٹر اور ٹی آر ایس کو اخلاقی حق بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ کلواکرتی لفٹ ٹی آر ایس کے موجودہ وزیر جوپلی کرشنا راؤ کی وجہ سے رکی تھی۔ انہوں نے کمیشن نہ دینے پر تعمیری کاموں میں رکاوٹیں پیدا کی تھی۔ انہوں نے چیف منسٹر کو مفاد پرست قرار دیتے ہوئے کہاکہ وہ ضرورت اور وقت کے لحاظ سے بات کرتے ہیں۔ تلنگانہ کے عوام سے جھوٹے وعدے کرتے ہوئے ٹی آر ایس اقتدار میں آئی۔ 4 سالہ دورحکومت مایوس کن ہے۔ گدوال کی ترقی کیلئے ٹی آر ایس حکومت نے کوئی کام نہیں کیا۔ وہ رکن اسمبلی ہونے کے باوجود سرکاری تقاریب میں انہیں مدعو نہیں کیا گیا جو وعدے کئے گئے تھے ان میں ایک وعدہ کو بھی پورا نہیں کیا گیا۔ ارکان اسمبلی کو چیف منسٹر سے ملاقات کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔ تھرمل اور سولار پراجکٹس کا کیا ہوا اس پر چیف منسٹر نے اپنے دورہ محبوب نگر کے دوران کوئی وضاحت نہیں کی۔ انتخابات سے عین قبل دورہ کرتے ہوئے عوام کو پھر ایک بار دھوکہ دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ حکومت کی ناکامیوں سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے جھوٹ کا سہارا لیا جارہا ہے۔ تلنگانہ سے انصاف کرنے میں حکومت کو کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ ہر معاملے میں اپنی چھاپ چھوڑنے کیلئے چیف منسٹر تلنگانہ کے مفادات کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ڈیزائن کی تبدیلی کے نام پر پراجکٹس کی تعمیری قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے حکمراں اپنی جیب بھر رہے ہیں۔ کانگریس کی جانب سے تعمیر کردہ پراجکٹس کیلئے صرف کنال تعمیر کرتے ہوئے پراجکٹس ٹی آر ایس تعمیر کرنے کی دعویداری پیش کی جارہی ہے۔ ٹی آر ایس میں خواتین کا احترام نہیں ہے جس کی وجہ سے کابینہ میں ایک خاتون کو بھی شامل نہیں کیا گیا۔ کے ٹی آر نے سونیا گاندھی کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کیا جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔