حکومت تلنگانہ مسلمانوں کو تحفظات کی فراہمی میں غیر سنجیدہ

کل ہند مسلم مائناریٹی آرگنائزیشن کی گول میز کانفرنس ، عزیز پاشاہ و دیگر کا خطاب
حیدرآباد۔30جولائی(سیاست نیوز) تلنگانہ میں مسلمانوںکو بارہ فیصد تحفظات کی فراہمی کے متعلق منعقدہ کل ہندمسلم میناریٹی آرگنائزیشن کی آج یہاں منعقدہ گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینئر کمیونسٹ قائد وسابق رکن پارلیمنٹ راجیہ سبھا جناب سیدعزیز پاشاہ نے حکومت تلنگانہ کو تحفظات کی فراہمی میں غیر سنجیدہ قراردیا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت تلنگانہ اپنے انتخابی وعدے کے مطابق مسلمانوں کو تحفظات کی فراہمی کے ضمن میں سنجیدگی کے ساتھ کام نہیں کررہی ہے ۔ اس ضمن میں حکومت تلنگانہ کی جانب سے تشکیل دی گئی سدھیر کمیٹی کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے جبکہ تین رکنی سدھیر کمیٹی کے نام پر تشکیل دی گئی کمیٹی میں صرف دو اراکین موجود ہیں اس کے علاوہ مذکورہ کمیٹی کی تشکیل میں بی سی کمیشن کی ہدایت کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے۔ یہی وجہہ ہے کہ تحفظات کے ضمن میںحکومت کے تمام دعوے اور وعدے کھوکھلے دیکھائی دے رہے ہیں۔ سربراہ تلنگانہ حکومت کے ذمہ داران ریاست میں نویں شیڈول کے تحت تحفظات کی فراہمی کویقینی بنانے کا دعویٰ کررہے ہیں جبکہ یہ ایک غیرجمہوری او رغیر دستوری اقدام ہے جس کو آسانی کے ساتھ عدالتوں میں چیالنج کے ذریعہ منسوخ کیاجاسکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے جج اور نیشنل ہیومن رائٹ کمیشن کی سابق صدرکی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے جسٹس رنگناتھ مشرا نے اپنی رپورٹ میں واضح کردیا ہے کہ اس ملک کے مسلمانوں کی حالت زار میںتبدیلی کے لئے انہیںآبادی کے تناسب سے تحفظات فراہم کئے جائیں لہذا حکومت تلنگانہ کسی بھی قسم کے چیالنج کاسامنا کرتے ہوئے اپنے انتخابی وعدے کی تکمیل کرے اور ریاست میں مسلمانوں کو بارہ فیصد تحفظات فراہم کرتے ہوئے ان کے ساتھ انصاف کویقینی بنانے کاکام کرے۔جناب سید عزیز پاشاہ نے ریاست میںمسلمانو ںکو تحفظات کی فراہمی کے متعلق چلائے جانے والی ہر تحریک کا تنظیم انصاف اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کی جانب سے بھر پور تعاون فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا۔ جناب مختار حسین چیر من کل ہند مسلم میناریٹی آرگنائزیشن نے جناب عزیز پاشاہ کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے تحفظات کی فراہمی میںحکومت تلنگانہ کی ناکامی پر متحدہ پلیٹ فارم تیار کرنے او رحکومت کا گھیرائو کرنے کا بھی انتباہ دیا۔ سابق اے پی میناریٹی کمیشن رکن جناب ایم اے صدیقی نے کہاکہ تحفظات کی فراہمی کے بعد ہی دلت اورپچھڑے طبقات کی تعلیمی او رمعاشی حالات میں بڑے حد تک تبدیلیاں پیش آئی ہیں ۔ مسلمانوں کو بھی حسب وعدہ ریاست میں تحفظات فراہم کرنے کا حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیا۔ چیف کنونیر ایس سی ‘ ایس ٹی‘ بی سی ‘ مسلم فرنٹ جناب ثناء اللہ خان نے کہاکہ تحفظات کی فراہمی کے لئے ریاستی حکومت کے خلاف محاذ آرائی ضروری ہے۔ جمہوریت کے دائرے میں رہکر تحفظات کو یقینی بنانے کے لئے تمام محاذوں پر احتجاج ضروری ہے۔کانفرنس کے دیگر شرکاء نے بھی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلمانو کو تمام شعبہ حیات میں تحفظات فراہم کرنے کا حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیا۔