حوثیوں نے دور فاروقی کی تاریخی جامع مسجد شہید کردی

صنعاء۔ 31  اکٹوبر۔(سیاست ڈاٹ کام)  یمن میں ایران کی پشت پناہی کے حامل حوثی شدت پسندوں نے ملک کے وسطی شہر اِب میں دوسرے خلیفہ راشد حضرت سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں تعمیر کی گئی جامع مسجد شہید کردی ۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ حوثی شدت پسندوں نے جامع مسجد کے ایک مینار کو اس وقت دھماکے سے اڑا دیا جب بڑی تعداد میں شہری مسجد میں نماز ادا کررہے تھے تاہم اس حملے میں جانی نقصان کی تفصیلات سامنے نہیں آ سکیں۔یاد رہے کہ شہر اِب کی جامع مسجد حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں تعمیر کی گئی اور اس کا مینار 900 سال پرانا بتایا جاتا ہے۔ مسجد کے مینار اور اس کے ایک بڑے حصے کو شہید کرنے کا الزام حوثیوں پر عائد کیا گیا ہے۔یمنی محقق اور اسلامی آثار قدیمہ کے ماہر محمد القادری نے بتایا کہ وسطی یمن کے اِب شہر میں جامع مسجد العمری دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے دور خلافت کی ایک اہم ترین تاریخی یادگار تھی۔ القادری نے کہا کہ ان کے پاس مسجد کو شہید کرنے میں حوثیوں کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں۔ مسجد کا مینار اور موذن کے کھڑے ہوکر اذاں دینے کے مقام کو حوثیوں نے مسمار کردیا ہے ۔ اس حملے کے باعث مسجد کا ایک بڑا حصہ شہید ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسجد کا مینار اس وقت ایک دھماکے سے مسجد پر اگرا جب لوگ وہاں نماز میں مصروف تھے۔ یہ حادثہ کسی قدرتی آفت،بارش یا آسمانی بجلی گرنے کا نتیجہ نہیں اور نہ ہی کوئی فضائی حملہ یہاں کیا گیا ہے۔ یہ صرف حوثیوں کی سازش ہے۔ مسجد کا جو مینار شہید ہوا ہے اس کی مرمت کچھ ہی عرصہ قبل کی گئی تھی، اس لئے اس کے خود بہ خود گرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔