حلف برداری سے روکنے پر پاکستان کے ہندو قانون ساز عدالت سے رجوع

پشاور ۔ یکم ؍ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے ایک ہندو قانون ساز خیبرپختونخواہ اسمبلی میں 2016ء میں ایک سکھ لیجسلیٹر کے قتل میںاس کے مبینہ رول پر حلف لینے پر عائد امتناع کے خلاف عدالت سے رجوع ہوئے ہیں۔ بلدیو کمار جو صوبائی اسمبلی کیلئے منتخب ہوئے ہیں اور اس وقت جیل میں ہیں کیونکہ سکھ قانون ساز سردار سورن سنگھ کے قتل میں انہیں مبینہ طور پر ملوث بتایا گیا ہے۔ انہوں نے اسمبلی اسپیکر کے خلاف پشاور ہائیکورٹ سے رجوع ہوکر یہ شکایت کی ہے کہ 3 مارچ کو منعقد شدنی سینیٹ انتخابات کو ان کی حلف برداری تقریب تک ملتوی کردیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی شکایت کی کہ 27 فروری کو اسمبلی کے ہال میں ان کے ساتھ نازیبا سلوک کیا گیا جہاں پاکستان تحریک انصاف کے ایک رکن اسمبلی ارباب جہاندار خان نے ان پر جوتا پھینکا تھا جو خوش قسمتی سے انہیں نہیں لگا جبکہ تحریک انصاف کے دیگر ارکان نے ان پر اسمبلی ایجنڈہ کے کاغذات بھی پھینکے۔ یاد رہیکہ سردار سورن سنگھ کا اپریل 2016ء میں صوبہ بوکے نیر ڈسٹرکٹ میں گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔ ان کا تعلق پاکستان تحریک انصاف پارٹی سے تھا۔