حلب پر بمباری سے پانچ ماہ میں 2000 افراد جاں بحق

انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں مانیٹرنگ کرنے والے گروپ کی رپورٹ
شام میں باغیوں کے اہم مرکز حلب پر رواں سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران بشار رجیم نے بمباری کر کے مجموعی طور پر 1963 شہریوں اور مخالفین کو جاں بحق کیا ہے۔ یہ بات شام کی صورت حال اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں مانیٹر کرنے والے ایک مانیٹرنگ گروپ نے جمعہ کے روز بتائی ہے۔ حالیہ پانچ ماہ پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بشار رجیم کی بمباری سے ہلاک ہونے والے عام شہریوں میں 567 بچے اور 283 خواتین بھی شامل ہیں۔ یہ تمام لوگ اپنے گھروں ، شہر کی مارکیٹوں یا گلی محلوں میں بمباری کی زد میں آ کر ہلاک ہوئے ہیں۔ مانیٹرنگ گروپ نے یہ رپورٹ مقامی سطح پر کام کرنے والے طبی کارکنوں اور ہسپتالوں کے ذرائع سے ملنے والی معلومات کی بنیاد پر تیار کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ حلب میں یہ ہلاکتیں یکم جنوری سے 29 مئی کی شام تک ہونے والی بمباری کے نتیجے میں ہوئی ہیں۔ حلب شام کے تجارتی مرکز کے طور پر معروف رہا ہے۔ لیکن 2012 سے باغیوں کے مرکز میں تبدیل ہو گیا تھا۔ باغیوں کا قبضہ ختم کرنے کیلیے بشار رجیم نے اسے مسلسل بمباری کا نشانہ پچھلے سال دسمبر میں بنانا شروع کیا تھا۔