حقیقی مذہب نفرت اور نفاق کی بنیاد نہیں ہوسکتا

ویویکانندا کی یوم پیدائش تقاریب سے وزیر اعظم کا خطاب ۔ سونیا گاندھی اور دوسروں کی شرکت
نئی دہلی 12 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے آج کہا کہ حقیقی مذہب نفرت اور تقسیم کی بنیاد نہیں ہوسکتا بلکہ حقیقی مذہب میں دوسرے مذاہب اور عقائد کا باہمی احترام کیا جاتا ہے اور بھائی چارہ کی تعلیم دی جاتی ہے ۔ انہوں نے سوامی ویویکا نندا کی 150 ویں یوم پیدائش کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سوامی ویویکانندا نے جن اقدار کی تعلیم دی تھی اگر ہم ان کا احترام نہیں کرتے اور ان پر عمل نہیں کرتے تو سوامی ویویکانندا کی یوم پیدائش منانا ‘ ان کے خیالات و نظریات اور تعلیم کو خراج عقیدت پیش کرنا کوئی معنی نہیں رکھتا۔ منموہن سنگھ نے کہا کہ ہمارے لئے سوامی ویویکا نندا کا حقیقی پیام یہ تھا کہ حقییق مذہب اور حقیقی پذہب پسندی نفرت اور نفاق کی بنیاد نہیں ہوسکتا بلکہ حقییق مذہب میں دوسرے مذاہب اور عقائد کے تعلق سے احترام اور بھائی چارہ کی تعلیم دی جاتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سوامی ویویکا نندا کا یہ پیام ہمارے لئے آج بھی قابل عمل ہے ۔ شکاگو میں 1893 میں سوامی ویویکانندا کے شہرہ آفاق خطاب کی یاد ددہانی کرواتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سوامی ویویکانندا نے کہا تھا کہ فرقہ واریت ‘ بنیاد پرستی اور جنون اس دنیا میں ایک طویل عرصہ سے جاری ہے ۔ ان کی وجہ سے یہ زمین تشدد سے بھر گئی تھی ۔ یہاں انہیں وجوہات کی بنا پر انسانی خون بہایا گیا ۔ اس سے تہذیبیں متاثر ہوئیں اور ساری قوم مصائب میں مبتلا رہی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ انتہائی تکلیف دہ عناصر نہ ہوتے تو آج یہ دنیا اب سے زیادہ ترقی یافتہ ہوتی ۔

سوامی ویویکانندا کی 150 ویں یوم پیدائش تقاریب کے اختتام میں یو پی اے کی صدرنشین سونیا گاندھی ‘ وزیر دفاع اے کے انٹونی اور وزیر ثقافت چندریش کماری کاٹوچ نے شرکت کی ۔ سوامی ویویکانندا کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سوامی ویویکانندا نے امید ظاہر کی کہ مذاہب کی عالمی پارلیمنٹ میں ایک دوسرے کیلئے جس احترام کا اظہار کیا ہے وہ ایک طرح سے قلم یا تلوار دونوں ہی سے پہونچائی جانے والی زک اور جنون پسندی کا خاتمہ ہوسکتا ہے ۔ سوامی ویویکانندا کو دنیا کا شہری قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ان کا پیام بہت دور تک اور وسیع و عریض علاقہ تک گیا تھا اور دنیا بھر میں ان کے چاہنے والے اس سے متاثر ہوتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود بھی سوامی ویویکا نندا کے خیالات سے متاثر رہے ہیں۔ سوامی ویویکانندا کی تین بنیادی تعلیمات کے حوالے سے ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ سب سے پہلے جو دنیا کے عظیم مذاہب ہیں وہ زمین پر امن اور تمام انسانوں کے مابین بھائی چارہ چاہتے ہیں۔ دوسرا یہ کہ ہندوستان کا حقیقی مذہب اس وقت آئیگا جب ہر ہندوستانی یہ محسوس کریگا کہ وہ غربت ‘ جہالت اور بیماریوں سے نجات حاصل کرچکا ہے جبکہ تیسرا خیال یہ ہے کہ ہندوستان کو ہمارے اطراف کی دنیا سے بہت کچھ سیکھنا ہے اور دنیا کو بہت کچھ سکھانا ہے ۔