حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ادائیگی کی تلقین حضرت پیر سید سلمان الگیلانی کا خطاب

حیدرآباد۔/15نومبر، ( پریس نوٹ ) اسلام میں حقوق العباد کی تکمیل پر بہت زور دیا گیا ہے اور ہر ایک کا حق ہے جیسے ماں باپ، بھائی، بہن، پڑوسی اور رشتہ داروں کے حقوق کا ذکر ہے۔ حقوق اللہ تو انسان اور اللہ تعالیٰ کے درمیان ہوتے ہیں اور اللہ تعالیٰ تو بہت رحیم و کریم ہے۔ ان خیالات کا اظہار جگر گوشہ حضؤر سیدنا غوث الثقلین ؓ حضرت پیر سید سلمان الگیلانی نے آدرش نگر میں کثیر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ حقوق العباد میں اگر آپ نے کسی سے خرابی یا برائی کی ہے تو وہ انسان جب تک ہمیں معاف نہیں کرتا اللہ تعالیٰ بھی معاف نہیں کرتا۔ اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ کے اخلاق  اس طرح ہونے چاہیئے جیسے حضور اکرمؐ نے راستہ دکھایا ہے اس پر ہمیں عمل کرنا چاہیئے۔ حضور اکرمؐ نے فرمایا کہ میں اچھے اخلاق کو بڑھانے کیلئے آیا ہوں ہمیں حضور اکرمؐ کے ارشاد مبارکہ کو مشعل راہ بناکر چلنا چاہیئے۔ حضرت پیر صاحب نے کہا کہ لوگ یہ نہ سوچیں کہ ان کے ماں باپ بوڑھے ہوچکے ہیں تو ان میں سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت ختم ہوگئی ہے ایسا سوچنا بالکل غلط ہے کیونکہ یہی ماں باپ بچپن سے لے کر جوانی تک اور اگر ہم عمر رسیدہ بھی ہوتے ہیں تب بھی ہمارا خیال رکھتے ہیں۔ قرآن  مجید میں ماں باپ کے تعلق سے کہا گیا ہے کہ آپ انہیں اُف تک نہ کہیں اور ماں باپ کی خدمت کریں اور ان کا کہنا مانیں اور ان کے ساتھ حسن سلوک کریں۔ قرآن فرماتا ہے کہ آپ ان کے ساتھ احسان یعنی اچھا برتاؤ کریں اور محبت سے ان سے بات کریں۔ قرآن مجید میں ایک دعا یہ بھی ہے کہ ’’ اے پروردگار ان پر رحم کرنا جس طرح بچپن میں انہوں نے ہم پر رحم کیا اور ہمارا خیال رکھا ‘‘ ۔ اللہ ہمیں توفیق دے کہ ہم ان کی خدمت کریں اور ان کا خیال رکھیں۔