حضور اکرمؐ کی تعلیمات ساری انسانیت کیلئے نجات و ترقی کی ضامن

حیدرآباد 28 فروری (پریس نوٹ) میناریٹیز اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن جامعہ عثمانیہ کے زیراہتمام 22 فروری کو کتب خانہ جامعہ عثمانیہ میں زیرنگرانی الحاج محمد عبدالقادر فیصل چشتی معزز رکن عاملہ جامعہ عثمانیہ محفل میلاد منعقد ہوا جس میں پروفیسر ایس ستیہ نارائنا وائس چانسلر جامعہ عثمانیہ نے خطاب کرتے ہوئے حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کی تعلیمات کو ساری انسانیت کی نجات اور ترقی کا ضامن قرار دیا۔ شیخ محمد اقبال آئی پی ایس کمشنر ریاستی میناریٹی ویلفیر ڈپارٹمنٹ نے کہاکہ اللہ تعالیٰ تمام عالمین کا رب ہے اور اُس نے رحمۃ اللعلمین صلی اللہ علیہ و سلم کے ذریعہ دین اسلام کو مکمل کرکے ہمارے لئے حلال اور حرام، جائز اور ناجائز کا فرق بتلایا اور حلال و جائز طریقہ سے کھانے، کمانے، رہنے، زندگی گزارنے کے فوائد واضح طور پر آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے ہم کو سکھلائے۔ جس پر عمل کرنا آج وقت کا تقاضہ ہے۔ جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر روزنامہ سیاست نے اپنے خطاب میں میلادالنبی صلی اللہ علیہ و سلم کانفرنس کے انعقاد پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے دوسروں کو بھی تقلید کا مشورہ دیا اور کہاکہ میلاد کے نام پر اسراف نہ کریں بلکہ آپ کی تعلیمات اور پیغام پر عمل کریں اور غیروں کو پیغام دیں کہ آپ ﷺ انسانیت کیلئے کس قدر مہربان اور مشفق تھے۔اُنھوں نے کہاکہ اسراف سے بچ کر غریب لڑکیوں کی شادیوں پر توجہ دیں تو کوئی غریب لڑکی شادی سے محروم نہیں رہ سکتی۔ ڈاکٹر شاہد علی عباسی نے حیات طیبہ ﷺ کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالی اور آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی سیرت پاک کو اپنانے کی تاکید کی۔ مولانا سید ضیاء الدین نقشبندی نے اپنے خطاب میں صحابہ کرامؓ خصوصاً حضرت عمرؓ کی خدمات پر روشنی ڈالی جو انسانیت کی بھلائی کیلئے آپ نے کئے تھے۔ ڈاکٹر محمد متین الدین قادری نے کہاکہ عرب کی قوم جو اخلاق و کردار، اعتبار و معیار کھو چکی تھی۔ آپ ﷺ نے اپنے اخلاق و کردار کے ذریعہ ان میں عظیم انقلاب پیدا کرکے انبیاء کے بعد سب سے بلند مرتبہ والا بنادیا۔

جناب فیض محمد اصغر نے جامعہ عثمانیہ کی تاریخ کا تذکرہ کرتے ہوئے دائرۃ المعارف کی ترقی کی جانب توجہ دلائی۔ جناب منیب احمد خان نے حضور صلی اللہ علیہ و سلم کی سیرت پاک کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔۰ جناب محمد انور خاں نے کہاکہ سیرت طیبہ کی اہمیت آج کے دور بلکہ ہر دور کیلئے دو جہاں میں کامیابی کی ضامن ہے۔ جناب امتیاز حسین، جناب نور احمد اور مولانا حافظ عبدالناصر مظاہری نے بزبان تلگو حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کی بعثت، آپ ﷺ کی شان و عظمت، مختلف مذاہب کی کتابوں کے حوالوں سے بیان کرتے ہوئے غیر مسلم طلباء و اسکالرس تک سیرت مبارکہ کا پیغام پہنچایا۔ ڈاکٹر محمد فضل اللہ شریف کی قرأت، کمسن طالب علم حسان محمد اور ڈاکٹر صبیحہ نسرین کی نعت پاک سے کانفرنس کا آغاز ہوا۔ نگران جلسہ نے اپنے خطاب میں محفل میلادالنبی ﷺ کے انعقاد کو باعث رحمت و برکت قرار دیا اور جامعہ عثمانیہ میں اقلیتوں کے مسائل کی جانب توجہ دلائی اور انتظامیہ سے فوری طور پر حل کرنے کا مطالبہ کیا۔ رجسٹرار جامعہ عثمانیہ پروفیسر کے پرتاپ ریڈی نے انتظامیہ کی جانب سے بھرپور تعاون کا تیقن دیا۔ پروفیسر محمد انصاری نے خیرمقدمی خطاب کیا۔ مہمانان خصوصی و اعزازی کی خدمت میں تہنیت، مومنٹوز و شال پیش کی گئی۔ محمد یونس پرویز صدر ایم ایس او نے شکریہ ادا کیا۔ پروفیسر ایس اے شکور ڈائرکٹر CEDM و اُردو اکیڈیمی اے پی، پروفیسر ناگیشور راؤ، پروفیسر یادگیری، پروفیسر گالی ونود کمار، پروفیسر مہہ جبین اختر، پروفیسر سیدہ طلعت سلطانہ، پروفیسر تاتار خان نے شرکت کی۔ شیخ سرفراز، محمد عبدالعلی، سید عبدالرحمان، شیخ یعقوب پاشاہ کنوینرس نے انتظامات کی نگرانی اور مہمانوں کا استقبال کیا۔ ڈاکٹر حسن محمد نقشبندی نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔