حضرت غوث اعظم کی دین اسلام کی خدمات ناقابل فراموش

جلسہ فیضان غوث اعظم ، مولانا متین علی شاہ و دیگر کا خطاب
حیدرآباد۔/24جنوری، ( پریس نوٹ ) حضرت غوث اعظم ؒ نے اسلام کی اشاعت اور اصلاح معاشرہ کے لئے جو خدمات انجام دیں وہ ناقابل فراموش ہیں۔ حضرت غوث الثقلین ؒ نے اخلاقی گراوٹ اور بے دینی کے بڑھتے طوفان کے رُخ کو موڑتے ہوئے بے حسی اور جمود کو ختم کرکے جوش عمل اور حرکیاتی مزاج کو بیدار کیا۔ ان خیالات کا اظہار مولانا سید متین علی شاہ قادری  نے مدرسہ رحمت العلوم قلعہ گولکنڈہ کے زیر اہتمام 23جنوری کو منعقدہ سالانہ جلسہ فیضان غوث اعظم ؒ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت غوث پاک ؒ کی مجلس وعظ میں بیک وقت ستر، ستر ہزار سامعین کا اژدھام رہا کرتا، چار سو علماء اور اہل قلم آپؒ کے ارشادات کو ضبط تحریر میں لایا کرتے تھے، آپؒ کے وعظ سے لوگوں پر وجدانی کیفیت طاری ہوجاتی تھی۔ عقیدہ توحید و اتباع رسالتؐ آپؒ کا بنیادی پیغام تھا۔ مولانا متین علی شاہ نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ حضرت غوث پاکؒ کی سیرت و تعلیمات کا مطالعہ کریں۔ مولانا سید شاہ حامد محمد قادری افتخار پاشاہ صدر انجمن قادری نے کہا کہ جو حضرت غوث اعظمؒ کی تعلیمات کو عصر حاضر میں عام کرتے ہوئے مسلمانوں میں موجود بے چینی، بے راہ روی اور گمراہ عقائد کی اصلاح ہوسکتی ہے۔ اولیاء کرام نے شریعت کے ساتھ ساتھ طریقت کو اختیار کرنے کی تعلیم دی اور خود بھی عمل پیرا ہوئے۔ حضرت غوث اعظم ؒ سلطان تکلم ہی نہیں بلکہ اقلیم ادب و انشاء کے تاجدار تھے۔ آپؒ کی تصانیف خاص کر فتح الغیب، فتح الربانی، غنیہ الطالیبین کی اہمیت و افادیت کسی سے پوشیدہ نہیں ہے جو آج بھی ہر قاری کے فکر و عمل کو صالح انقلاب سے ہمکنار کردیتی ہے۔جلسہ کا آغاز قاری سید نور محمد شاہ قادری کی قرأت کلام پاک سے ہوا۔ کمسن نعت خواں ماسٹر سید دلاور علی شاہ قادری بلال، مسٹر محمد ہارون احمد قاری نور محمد شاہ قادری، قاری غلام محمد عامری نے نعت و منقبت سنائی۔ اس موقع پر مولانا سید شاہ حسین شہید اللہ بشیر نقشبندی، مولانا محمد عثمان قادری، حافظ و قاری محمد ریحان، قاری خواجہ ناصر الدین چشتی، قاری افسر خان ، قاری انور خان قادری، قاری محمد حبیب الدین، قاری سید عرفان، حافظ و قاری محمد وسیم، حافظ و قاری محمد عمیر، عبدالذکی صدیقی، محمد فصیح الدین، قاری محمد سمیر، جناب ثاقب عظیم، جناب مجیب خان انجینئر، جناب محمد سیف، الحاج محمد فیصل، جناب غفور خان کے علاوہ طلباء و طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔ آخر میں طعام تبرک و دعاء سلامتی، سلام بحضور خیرالانام ؐ گزرانا گیا۔ جناب قاری محمد سمیر کے شکریہ پر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا۔