حضرت غوثی شاہ ؒ توحید و تصوف کے امام تھے

مسجد کریم اللہ شاہ ؒ میں مولاناغوثوی شاہ کا خطاب
حیدرآباد ۔ 2 ۔ اگست : ( راست ) : بہ مسجد کریم اللہ شاہؒ بیگم بازار حیدرآباد کے نامور بزرگ کنزالعرفان حضرت پیر غوثی شاہ ؒ کی یاد میں ایک جلسہ یکم اگست کو منعقد ہوا ۔ مولانا حکیم احمد علی شاہ کی قرات سے جلسہ کا آغاز ہُوا مولانا عظیم الدین روشن ، مولاناعبدالرفیق جنیدی ، مولاناکریم محی الدین ، مولاناکریم پاشاہ اور ڈاکٹر سیّدبشیر احمد نے حضرت غوثی شاہ صاحب ؒ کی اسلامی خدمات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ہندوستان کی سرزمین پر قرآن و حدیث کی روشنی میں مسئلہ وحدۃ الوجود کا آپ سے بڑھکر کوئی عالم دین نہیں تھا یقینا کنز العِرفان ابوالایقان حضرت پیر غوثی شاہ ؒ توحید و تصوّف کے اِمام تھے ۔ مولاناغوثوی شاہ نے جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کنزالعرفان ابوالایقان حضرت پیر غوثی شاہ علیہ الرحمہ کی تعلیمات قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے آپ کی تمام تر زندگی کلمہء طیبہ لاالٰہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ کے اسرار و حقائق کے افہام و تفہیم میں بسرہوئی اُس وقت کے بڑے بڑے نامور علماء ومشائخ بھی آپ کی شخصیت سے متاثر تھے جن میں دیوبند کے مشہور عالِم دین حضرت مولانااشرف علی تھانویؒ ،مولانا عبد الماجد دریابادی اور حیدرآباد میں ابو الحسنات حضرت سید عبداللہ شاہ صاحب قبلہؒ اور حضرت عبدالقدیر حسرتؒ و حضرت سیدمحمد بادشاہ حسینی ؒقابلِ ذکر ہیں آپ کی تصانیف نورالنور اور کلمہء طیبہ کو عالم گیر شہرت حاصل ہے یقینا آپ اپنے وقت میں توحید اور تصوف کے امام تھے جامعہ ازہر مصر کے عالم دین مولاناعبد الصمد صارم الازہری ؒ نے آپ کے متعلق فرمایا تھاکہ حضرت شیخ اکبر ابن عربی ؒ اور مولانارومؒ کی کتابوں کا آپ سے بڑھکر میں ؔنے عالِم نہیں دیکھا اور حضرت سید عبداللہ شاہ صاحب قبلہؒ نے فرمایاتھا کہ حضرت غوثی شاہ صاحبؒ جیسی ہستی کو پیدا ہونے کے لئے زمانے کوگردش لگانی پڑے گی مولاناغوثوی شاہ کے خطاب کے بعد مولاناغوثوی شاہ کی نئی تصنیف ’’وسیلہء محمدیؐ‘‘ کا اِجراء بھی عمل میں آیا ۔ ممبئی ، مدراس، بنگلور اور دوسرے اضلاع سے کافی تعداد میں عقیدتمند حضرات نے شرکت کی ۔ مسرس شاہد پیراں ، خالد پاشاہ، فاتح شاہ اور اکرام اللہ شاہ نے حاضرین جلسہ کا شکریہ ادا کیا۔