حضرت عثمان غنی ؓ کو حضورﷺ کے رفیق جنت ہونے کا اعزاز

جامع مسجد ایرفورس میں نماز جمعہ سے قبل مولانا حافظ محمد ذکی الدین راہی حسامی کا خطاب
حیدرآباد ۔ 17 اکٹوبر (پریس نوٹ) اسلامی سال میں ذوالحجہ کو خصوصی اہمیت حاصل ہے۔ اس مقدس مہینہ میں ایثار و قربانی کے بیشمار واقعات رونما ہوئے۔ اسلام کی بنیاد قربانی پر ہے۔ اسی مہینہ میں داماد رسول ﷺ حضرت عثمان غنی ؓ کی شہادت ہوئی۔ ویسے تمام صحابہ کرام ؓ عظمت و رفعت کے شہ پارے ہیں۔ حضور اکرم ﷺ کے جب کسی صحابہ کا ذکر ہوگا تو ان کی شخصیت کا ایک غالب اور مخصوص پہلو ابھر کر سامنے آئے گا۔ حضرت ابوبکر ؓ کا ذکر ہوگا تو آپ کی شرافت و صداقت کا پہلو ابھر کر سامنے آئے گا۔ حضرت عمر ؓ کا ذکر ہوگا تو جاہ و جلال کا پہلو ابھرے گا۔ حضرت علی ؓ کا ذکر ہوگا تو آپ کی شجاعت و دلیری کا پہلو ابھر کر سامنے آئے گا۔ حضرت عثمان غنی ؓ کا ذکر ہوگا تو شرم و حیا، سخاوت کا پہلو ابھر کر سامنے آئے گا۔ ان خیالات کا اظہار مولانا حافظ محمد ذکی الدین راہی حسامی سیوانگری بانی و مہتمم دارالعلوم ابراہیمیہ اسبسطاس ہلز کالونی نے جامع مسجد ایرفورس گوتم نگر بالانگر حیدرآباد میں قبل نماز جمعہ مسلمانوں کے کثیر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ حضور ﷺ نے فرمایا ہر نبی ؐ کا جنت میں ایک رفیق ہوگا اور میرا رفیق جنت میں عثمان ؓ ہوگا۔ ایک اور حدیث میں حضور ﷺ نے فرمایا میرے صحابہ ؓ ستاروں کی مانند ہیں جو کوئی ان کی اقتدا کرے گا وہ ہدایت پائے گا۔ مولانا راہی نے کہا کہ سیدنا عثمان غنی ؓ بے پناہ خوبیاں اور کمالات رکھنے والے جلیل القدر صحابی اور خلیفہ سوم تھے۔ آپ ؓ ایسے خوش نصیب تھے کہ زندگی ہی میں زبان رسالت ﷺ سے جنت اور شہادت کی خوشخبری سنی اور سخی ایسے کہ نبی ﷺ کے معمولی اشارے پر مسلمانوں کیلئے اپنے خزانوں کے منہ کھول دیئے۔ زہد تقویٰ ایسا کہ قبرستان سے گذر ہوتا تو چہرہ اشکبار ہوجاتا۔ مولانا حسامی نے امت مسلمہ پر زور دیا کہ وہ حضرات صحابہ کی تاریخ بالخصوص عثمان غنی ؓ کی سیرت کا مطالعہ کریں اور اسی کے مطابق اپنی زندگی گذاریں۔ اسلاف کے کارناموں کو اور صحابہ کی سیرت کو اپنے لئے مشعل راہ بنائیں۔