حضرت سیدنا عثمان غنیؓ سخاوت میں یکتا

ادارہ اپنا شہر اپنے لوگ کا یاد خلیفہ سوم و مشاعرہ ، مولانا ضیاء عرفان حسامی کا خطاب

حیدرآباد11 اکٹوبر (راست) خلیفہ سوم وداماد رسول اکرمﷺ حضرت سیدنا عثمان غنیؓ نے حاکم وقت ہوکر بھی محکوم کی طرح رہے اور اپنے تحفظ کیلئے کسی مسلمان کی جان نہیں لی۔ آپؓ وہ حاکم تھے جو یہ چاہتے تھے کہ آپ کی خاطر کسی ایک انسان کا بھی خطرہ خون زمین پر نہ  بہے۔ ان خیالات کااظہارادارہ اپنا شہر اپنے لوگ اور سلویٰ ایجوکیشنل سوسائٹی کے زیر اہتمام ریڈ ہلز میں منعقدہ جلسہ سیرت حضرت سیدنا عثمان غنیؓ و منقبتی مشاعرہ سے  مولانا ضیاء عرفان حسامی نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور کے حاکموں کو عثمان غنیؓ کے اس عمل کو اپنانا چاہئے جن کے پاس عوامی جان و مال کے تحفظ کی کوئی ضمانت نہیں  ہے۔ مولانا ضیاء عرفان حسامی نے کہا کہ مظلوموں کا خون سیلاب اور زلزلوں کی شکل میں اقتدار کے ایوانوں تک پہنچ سکتا ہے۔ خدا کے پاس دیر ہے اندھیر نہیں۔ انہوں نے حضرت عثمان غنیؓ کی سخاوت کو بے مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور کے روسہ بھی ان کی  سخاوت کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔ حضرت عثمان غنیؓ کی حیاء بھی مشہور ہے۔ آپ کی حیاء سے فرشتے بھی شرماتے تھے۔ آپ شرم وحیا کے پیکر تھے۔مولانا ضیاء عرفان حسامی نے کہا کہ  حضرت عثمان غنیؓ نے خواتین کو یہ درس دیا کہ وہ حیا کا پیکر بنیں ۔ حضرت عثمان غنیؓ کی شہادت پر حضرت علی کافی رنجیدہ تھے جبکہ حسنین کریمینؓ بھی بے حد ملول تھے۔ قاری انیس احمد نے قرات پیش کی۔ مولانا عبدالحئی قاسمی نے جلسہ و مشاعرہ کی نگرانی کی۔ مقررین نے اپنے خطاب میں سیرت سیدنا عثمان غنیؓ پر سیر حاصل گفتگو کی۔ مولانا عبدالحئی قاسمی، خواجہ سراج الدین رضوی، سراج احمد نے بھی جلسہ سے خطاب کیا۔ بعد ازاں طرحی منقبتی مشاعرہ بطرح علی ہم زلف عثمان ہیں یہی عثماں کی عظمت ہے منعقد ہوا جس میں اسلم فرشوری، اکبر خاں اکبر، ڈاکٹر خواجہ فریدالدین صادق، زعیم ذومرہ، زاہد ہریانوی، شاہنواز ہاشمی، قاری انیس احمد، سید یوسف روش اور ضیاء عرفان حسامی نے منقبتی کلام سنایا۔ دعا پر محفل اختتام کو پہنچی۔