حضرت آدمؑ سے سلام کرنے کی بحکم الٰہی ابتداء۔ حضرت ابراہیم ؑ حضور خاتم النبیینؐ کے جد مکرم

آئی ہرک کا تاریخ اسلام اجلاس۔ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی اورپروفیسرسید محمدحسیب الدین حمیدی کے لکچرس
حیدرآباد ۔24؍جولائی( پریس نوٹ)رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آ لہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب اللہ تعالیٰ نے حضرت آدمؑ کو پیدا کیا تو ان کی پشت پر ہاتھ پھیرا ،جس سے قیامت تک پیدا ہونے والی ذریت برآمد ہوئی۔  جب حضرت آدمؑ کے جسد میں روح پھونکی گئی تو انہیں چھینک آئی تب’’ الحمدللہ رب العلمین‘‘ فرمایا۔باری تعالیٰ نے جواب دیا ’’یرحمک للّٰہ‘‘۔اللہ تعالیٰ نے حضرت آدمؑ کو ایک ہزار سال کی عمر عطا کی۔جسد آدم ؑ میں جب روح پوری طرح داخل ہو گئی تو اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ سامنے جو ارواح ہیں انہیں ’’سلام علیکم‘‘ کہو۔ حضرت آدمؑ نے ایسا ہی کہا اور یہ جواب پایا ’’وعلیکم السلام و رحمۃاللہ‘‘ تو حق تعالیٰ نے فرمایا یہ تمہارا اور تمہاری ذریات کا سلام ہے۔اللہ تعالیٰ نے اس وقت اولاد آدم سے اپنی ربوبیت کا اقرار لیا جیسا کہ سورہ اعراف میں ارشاد حق تعالیٰ ہوا کہ ’’اور اے محبوب! یاد کرو جب تمہارے رب نے اولاد آدم کی پشت سے ان کی نسل نکالی اور انھیں خود ان پر گواہ گیا۔(ان سے پوچھا کہ) کیا میں تمہارا رب نہیں؟ سب بولے کیوں نہیں! ہم گواہ ہوے‘‘۔یہ واقعہ ٹھیک تخلیق آدمؑ کے وقت پیش آیا تھا۔ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے آج صبح 9 بجے ’’ایوان تاج العرفاء حمیدآباد‘‘ واقع شرفی چمن ،سبزی منڈی اور 11.30بجے دن جامع مسجد محبوب شاہی، مالاکنٹہ روڈ،روبرو معظم جاہی مارکٹ میں اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل (انڈیا) آئی ہرک کے زیر اہتمام منعقدہ ’1209‘ویں تاریخ اسلام اجلاس کے علی الترتیب پہلے سیشن میں احوال انبیاء علیھم السلام کے تحت حضرت آدم علیہ السلام کے مقدس حالات اوردوسرے سیشن میںسیرت طیبہؐ کے ضمن میں خاندان رسالت اور حضور خاتم النبیین کے ظہور قدسی کی بابرکت تفصیلات پر مبنی توسیعی لکچر دئیے۔ قرا ء ت کلام پاک، حمد باری تعالیٰ،نعت شہنشاہ کونین ؐ سے دونوں سیشنس کا آغاز ہوا۔اہل علم حضرات اور باذوق سامعین کی کثیر تعداد موجود تھی۔جناب سید محمد علی موسیٰ رضا قادری حمیدی نے خیر مقدمی خطاب کیا۔ مولانا مفتی سید محمد سیف الدین حاکم حمیدی معاون ڈائریکٹر آئی ہرک نے ایک آیت جلیلہ کا تفسیری مطالعاتی مواد پیش کیا۔ پروفیسر سید محمد حسیب الدین حمیدی جائنٹ ڈائریکٹر آئی ہرک نے ایک حدیث شریف کا تشریحی اور ایک فقہی مسئلہ کا توضیحی مطالعاتی مواد پیش کیا بعدہٗ انھوں نے انگلش لکچر سیریز کے ضمن میں حیات طیبہؐ کے مقدس موضوع پراپنا 944 واں سلسلہ وار لکچر دیا۔ ڈاکٹرسید محمد حمید الدین شرفی نے سلسلہ کلام جاری رکھتے ہوے سیرت طیبہؐ کے ضمن میں بتایا کہ رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایاکہ ’’ اللہ تعالی مجھے اصلاب فاخرہ اور ارحام طاہرہ کی طرف مصفّٰی کر کے منتقل کر تا رہا‘‘ ۔قرآن حکیم میں تعمیر کعبہ کے بعد حضرت ابراہیم ؑ نے جو دعاء کی تھی، اس کا ذکر ملتا ہے کہ ’’ اے رب! ہمارے اہل مکہ میں انھیں میں سے ایک رسول مبعوث فر ما ‘‘۔ چنانچہ حضور انورؐ کا یہ ارشاد مبارک ہے کہ ’’ میں اپنے جد ابراہیم خلیل اللہ ؑکی دعاء ہوں اورعیسیٰ ؑ کی بشارت ہوں اور اپنی ماں کا وہ خواب ہوں جو انھوں نے میری ولادت سے قبل دیکھا تھا ‘‘۔حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت مبارکہ اور بعثت شریفہ سے متعلق حضورؐ کے اجداد گرامی نے بارہا خواب دیکھا اور اس کا اعلان کیا ۔رسول اللہؐ کے جد اعلیٰ حضرت کعب بن لویٔ اپنی قوم کو جمعہ کے دن جمع کر تے اور بعد حمد و ثناء مختلف نصیحتیںکرتے ۔ اسی دوران رسول اللہؐ  کی رونق افروزی کی نوید سنا یا کرتے۔ حضرت عبدالمطلب نے ایک دن حطیم میں خواب دیکھا جس کی تعبیر ’’ ظہور اقدسؐ  ‘‘ سے دی گئی ۔ بعدہٗ ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی نے ایک مہاجر ایک انصاری سلسلہ کے ضمن میں صحابی رسول اللہ حضرت قثم بن عباسؓ کے احوال مبارکہ کی تفصیلات کا احاطہ کیا۔ اجلاس کے اختتام سے قبل بارگاہ رسالت پناہیؐ  میں سلام تاج العرفاءؒ پیش کیا گیا  ذکر جہری اور دعاے سلامتی پر آئی ہرک کا ’۱۲۰۹‘ واں تاریخ اسلام اجلاس تکمیل پذیر ہوا۔ابتداء میں الحاج محمد یوسف حمیدی نے خیر مقدم کیااور آخر میں جناب مظہر اکرام حمیدی نے شکریہ ادا کیا۔