حصول اراضی آرڈیننس کا اختتام حکومت کیلئے دھکا نہیں

افراط زر اور تیل کی قیمتوں میں کمی کا آر بی آئی کی جانب سے نوٹ لینے کی امید : جیٹلی
نئی دہلی ۔ 31 اگست (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج کہا کہ حصول اراضی آرڈیننس کو ختم ہونے کی اجازت دینا حکومت کے لئے دھکا نہیں ہے۔ مرکز ریاستوں کو اس مسئلہ سے نمٹنے کیلئے عظیم تر لچکداری فراہم کرے گا اور اس کے لئے متبادل راستہ اختیار کیا جائے گا۔ جیٹلی نے کہا کہ درحقیقت یہ پیشرفت ہے۔ ہم سیاسی تعطل میں ملوث ہونا نہیں چاہتے اور ٹریفک جام جیسی صورتحال میں پھنسی نہیں رہنا چاہتے۔ ہم متبادل راستہ اختیارکریں گے جس کیلئے کم تر سیاسی قیمت چکانی ہوگی۔ ریاستوں کو عظیم تر لچکداری کی اجازت دیں گے۔  جو ریاستیں اس سے استفادہ کرنا چاہتی ہے،کرسکتی ہیں۔ وہ ای ٹی ناو سے بات چیت کررہے تھے۔ جی ایس ٹی بل کے بارے میں سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اس سلسلہ میں کانگریس پارٹی سے ربط برقرار رکھے ہوئے ہیں لیکن کانگریس کو خود معلوم نہیں کہ اس مسئلہ پر اس کا موقف کیا ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی صورتحال غیرمستحکم ہے۔ ہم آئندہ اجلاس کے لئے کوشش کریں گے کہ اس نے جی ایس پی قانون کی مخالفت نہ کی جائے۔ ہمارے پاس چند تجاویز آئی ہیں جن پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آر بی آئی افراط زر اور عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی کو شرح سود میں کمی کرتے وقت اور مالیاتی پالیسی پر نظرثانی کرتے وقت پیش نظر رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ افراط زر قابو میں ہے اس لئے شرح سود میں تخفیف آر بی آئی کا اختیار تمیزی ہے۔