حصول اراضی آرڈیننس پر حکومت کا موقف

نئی دہلی۔30اگست ( سیاست ڈاٹ کام ) سی پی آئی (ایم ) نے آج وزیراعظم نریندر مودی پر متنازعہ حصول اراضی آرڈیننس کی میعاد کل ختم ہونے کے ساتھ ہی اس کے دوبارہ عدم اجراء کے تیقن کو کاشتکاروں کے ساتھ ایک ’’ بے رحم مذاق‘‘ قرار دیا ۔ سی پی آئی ( ایم) کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے مودی کی جانب سے ’’من کی بات‘‘ ریڈیو پروگرام میں اعلان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ کاشتکاروں کے ساتھ ایک بے رحم مذاق ہے ۔ اگر حکومت اب اس آرڈیننس کو ختم ہوجانے کی اجازت دے رہی ہے تو اس نے تین بار یہ آرڈیننس جاری کیوں کیا تھا ‘ جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی ۔ انہوں نے کہا کہ حصول اراضی آرڈیننس کو ختم ہونے کی اجازت دینے کا فیصلہ واضح طور پر مقبول عام احتجاج کا نتیجہ ہے جو حکومت کے اس اقدام کے خلاف کیا گیا تھا جس کی وجہ سے وزیراعظم نریندر مودی گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوگئے ۔ مودی کے اس بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہ آرڈیننس کے 13پہلو  قواعد کے ذریعہ اس میں شامل کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کا تیقن کہ راست مالی فائدہ کاشتکاروں کو پہنچائیں گے ‘ مکمل طور پر دھوکہ ہے اور زراعت کے شعبہ اور کاشتکاروں کے بارے میں حکومت کی پالیسی اب بھی بے رحمانہ ہے ۔ یچوری نے کہا کہ ایک طرف تو مودی نے آرڈیننس کو ختم ہونے کا موقع  دینے کا اعلان کیا ہے ‘ دوسری طرف مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی یہ کیوں کہہ رہے ہیں کہ آرڈیننس کے بارے میں قطعی فیصلہ کا علم صرف پیر کے دن ہوسکے گا ۔ انہوں نے کہاکہ دایاں بازو نہیں جانتا کہ حکومت کا بایاں بازو کیا کررہا ہے یہ تیقن کا مذاق ہے جو اچھی حکمرانی کے بارے میں دیا گیا تھا ۔ نریندر مودی کو ملک کے سامنے اس تضاد کے بارے میں وضاحت پیش کرنی ہوگی ۔