حسین ساگر پر غیر مجاز قبضوں کا سلسلہ جاری ، حکام کی لاپرواہی

قوانین کی سنگین خلاف ورزی ، مذہبی علامات کا سہارا ، تالاب کے پشتے کو بھی خطرہ لاحق
حیدرآباد ۔ 30 ستمبر ۔ (سیاست نیوز) حسین ساگر کا شکم بھی اب محفوظ نہیں ۔ حسین ساگر تالاب پر کی جانے والی ناجائز قبضہ جاتی کوششیں عروج پر ہے ۔ تالابوں کے تحفظ کیلئے کوشاں تنظیم سول کی جانب سے متعدد مرتبہ نمائندگیوں کے باوجود تالاب کے شکم میں مستقل ڈھانچوں کی تیاری کی کوششیں جاری ہے اور مذہبی علامات کی تعمیر کے ذریعہ حسین ساگر کے شکم میں بھرت ڈالتے ہوئے قبضہ کیا جارہا ہے ۔ گزشتہ چند دنوں قبل مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد اور حیدرآباد میٹرو پولیٹن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کی جانب سے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے ناجائز تعمیرات کو جزوی نقصان پہنچایا گیا اور قبضہ کو برخواست کروانے کے بجائے ادھورا کام چھوڑکر عہدیدار روانہ ہوگئے ۔ SOUL کی جانب سے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی ادھوری کارروائی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ محکمہ جات کے اعلیٰ عہدیداروں کو مکتوب روانہ کیا گیا اور اُن سے فوری مداخلت کرتے ہوئے قبضہ جات کی برخواستگی کی خواہش کی گئی ہے ۔ لبنیٰ ثروت ، جسوین جئے رتھ ، اعظم کے علاوہ دیگر کی جانب سے روانہ کردہ مکتوب میں بتایا گیا کہ ناجائز قابضین ذخائر آب و تالابوں کے تحفظ کے متعلق قانون WALT Act 2002 کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے تالاب کے شکم کو بھرنے میں مصروف ہیں۔ تنظیم سول کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ فوری طورپر حسین ساگر کے تحفظ کیلئے اقدامات کا آغاز کرتے ہوئے جو پکی تعمیرات کرنے کی کوششیں کی جارہی ہے اُنھیں منہدم کیا جائے اور ناجائز قبضہ جات کو برخواست کروانے میں کسی قسم کی کوتاہی نہ کی جائے ۔ علاوہ ازیں تنظیم نے تالابوں کے تحفظ سے متعلق عہدیداروں سے خواہش کی ہے کہ وہ فوری طورپر موجودہ صورتحال کے پیش نظر ازخود کارروائی کرتے ہوئے ناجائز قابضین کو برخواست کروانے کے علاوہ جاری تعمیرات کو فوری روکوائے ۔ چونکہ ان تعمیرات سے نہ صرف تالاب کو نقصان پہنچ رہا ہے بلکہ تالاب کے پشتے کو بھی سنگین نقصانات کا خطرہ لاحق ہے ۔ حیدرآباد میٹرو پولیٹن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی ، مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے علاوہ حیدرآباد ڈسٹرکٹ کلکٹر و دیگر عہدیداروں بالخصوص چیف سکریٹری کو روانہ کردہ مکتوب میں حسین ساگر تالاب کے پشتے میںپلرس کی تعمیر پر توجہ مبذول کرواتے ہوئے ناجائز قابضین کی جانب سے رسوخات کے استعمال اور انہدامی کارروائی میں رکاوٹ پیدا کرنے کی شکایت کی گئی ہے ۔