حزب المجاہدین کمانڈر مست گل پھر نمودار

اسلام آباد ، 6 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) حزب المجاہدین کا لیڈر مست گل جو جموں و کشمیر میں درگاہ چرار شریف کے 1995ء کے محاصرے میں ملوث ہے، پشاور میں شیعہ لوگوں پر خودکش حملے کے پس پردہ کارفرما رہا جس میں 9 افراد ہلاک ہوئے، ایک پاکستانی طالبان کمانڈر نے یہ بات کہی ہے۔ مفتی حسن سواتی نے جو تحریک طالبان پاکستان کمانڈر برائے پشاور علاقہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، اخباری نمائندوں کو بتایا کہ انھوں نے مست گل عرف ہارون خان سے کہا تھا کہ شیعہ اقلیت پر حملے کئے جائیں، جن میں منگل کو ایک ہوٹل پر کیا گیا خودکش بم دھماکہ شامل ہے۔ روزنامہ ڈان نے آج اطلاع دی کہ سواتی نے مست گل کو عسکری کمانڈر برائے پشاور قرار دیا ہے۔ انھوں نے کل شورش زدہ شمالی وزیرستان قبائلی خطہ کے میراں شاہ میں مست گل کے ساتھ اخباری نمائندوں سے بات کی ہے۔
اخبار نے سواتی اور مست گل کی تصویر بھی شائع کی جس میں دونوں ایک طالبان بیانر کے سامنے اپنے ہاتھوں میں AK-47 رائفلیں تھامے بیٹھے ہیں۔