حج کی ادائیگی سے زندگی بھر کئی برکتیں

حیدرآباد ۔ /17 مئی (پریس نوٹ) نمازیں ہر دن پانچ فرض ہیں ۔ روزے اور زکوۃ سال میں ایک مرتبہ ہیں ۔ لیکن حج زندگی میں صرف ایک مرتبہ فرض ہے ۔ ایک صحابی نے حج الوداع میں رسول اللہؐ سے تین مرتبہ پوچھا کہ یا رسول اللہ کیا ہر سال حج فرض ہے ۔ آپؐ نے بعد میں فرمایا کہ حج زندگی میں صرف ایک مرتبہ فرض ہے ۔ ایک حدیث میں ہے کہ جو حاجی حج میں اللہ کی نافرمانی نہ کرے اور فسق و فجور نہ کرے تو وہ ایسے واپس آتا ہے جیسے اس کی نئی پیدائش ہوئی ہو ۔ حج مبرور کا بدلہ صرف اور صرف جنت ہے ۔ ان خیالات کا اظہار مولانا مفتی سید آصف الدین ندوی قاسمی جنرل سکریٹری لبیک ایجوکیشنل و ویلفیر سوسائیٹی نے سیاست گولڈن جوبلی ہال احاطہ روزنامہ سیاست عابڈس میں منعقدہ ہفتہ واری تربیتی کلاس میں کیا اور انہوں نے کہا کہ عام طور پر یہ کہا جاتا ہے کہ حج کے بعد چالیس دن تک حاجی کی دعائیں قبول ہوتی ہیں جبکہ مذکورہ احادیث نبوی کی روشنی میں ہمارا یہ عقیدہ ہونا چاہئیے کہ جب تک حاجی گناہ نہ کرے گا تب تک اس کی دعاء قبول ہوتی ہے ۔ مرتے دم تک وہ اپنے آپ کو اللہ کا فرماں بردار بناکر رکھتا ہے تو اس کی دعائیں قبول ہوتی ہیں ۔ ایک حدیث میں رسول اللہؐ نے فرمایا کہ جب تم کسی حاجی سے ملو تو اس کو سلام کرو اور اس سے کہو کہ وہ تمہارے حق میں دعائے مغفرت کرے اس لئے کہ دعائیں قبول ہوتی ہیں ۔ اس موقعہ پر مولانا نے حج و عمرہ کے فرائض و واجبات اور تلبیہہ کو سمجھایا اور قدم بقدم حج و عمرہ کے سفر کو سمجھایا اور نیز کہا کہ ان کلاسیس کا مقصد یہ ہے کہ عازمین حج و عمرہ اعمال حج و عمرہ سیکھ کر جائیں ۔ مسائل جان کر پہنچیں ۔ دعائیں یاد کرکے جائیں اور تربیتی کلاسیس میں ان ہی اعمال کی عملی و علمی مشق کرائی جارہی ہے ۔ مولانا کی دعا پر ہفتہ واری کلاس اختتام پذیر ہوئی ۔