حج کی ادائیگی آسان، عازمین احتیاط کیساتھ مناسک اداکریں

سات برس تک خدمت کا موقعہ دینے پر حکومت سے پروفیسر ایس اے شکور کا اظہار تشکر
تربیتی اجتماع سے مولانا اعظم علی صوفی‘ مفتی سید صادق محی الدین اور مفتی سید ضیأ الدین نقشبندی کا خطاب

حیدرآباد 31مارچ ( پریس نوٹ ) مولانا سید اعظم علی صوفی صدر کل ہند جمیعتہ المشائخ نے عازمین حج و عمر ہ پر زوردیا کہ وہ سفر حج کے مقصد کو ہمیشہ اپنے پیش نظر رکھیں اور اس سفر کے دوران لڑائی جھگڑا‘ فسق و فجور اور فحش کلامی سے گریز کریں ۔ آج جامع مسجد عنبر پیٹ میں تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی کے زیر اہتمام عازمین حج کے دوسرے تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہو ںنے ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے فضائل و مناسک حج بیان کرتے ہوئے کہاکہ اگر حج قبول ہوگیاتو دل کو ایک خاص قسم کی تسکین اور سکون حاصل ہوتا ہے اور اللہ سے تعلق جڑ جاتا ہے‘ اور بندہ ایساپاک و صاف ہوجاتا ہے جیسے کہ وہ آج ہی پیدا ہوا ہو۔ انہوں نے کہا کہ عازمین حج احتیاط کے ساتھ مناسک کی ادائیگی کریں‘ حج اور عمرہ کی ادائیگی بہت آسان ہے ‘ عازمین کو چاہئے کہ وہ یہاں تربیتی اجتماعات میں جو باتیں سکھائی جارہی ہیں ان کو یاد رکھیں سعودی عرب میں کئی لوگ الگ الگ باتیں کرکے گمراہ کرتے ہیں ‘ اس لئے احتیاط کی ضرورت ہے۔ مولانا اعظم علی صوفی نے حج کے فرائض اور واجبات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ طواف زیارت حج کا اہم فرض ہے جو اگر ادا نہ کیا گیا تو بیوی حرام ہوجاتی ہے اس لئے حجاج کرام 10 ذی الحجہ سے ہی اس رکن کو ادا کرنے کی کوشش کریں۔ اس موقعہ پر انہو ںنے عازمین کے سوالات کے جواب بھی دیئے۔ اسپیشل آفیسر و ایکزیکٹیو آفیسر تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ بحیثیت اسپیشل آفیسر یہ ان کا آخری جلسہ ہے ‘ انہو ںنے حکومت سے خواہش کی تھی کہ ان کو حج کمیٹی کی ذمہ داریوں سے سبکدوش کردیا جائے چنانچہ حکومت نے کل احکام جاری کیئے ‘ اور وہ پیر کو اپنے عہدہ کا جائزہ جناب شاہنواز قاسم کو دے دیں گے‘ انہو ںنے اللہ کا شکر اداکیا ۔ انہو ںنے سفر حج کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے عازمین کو مشور ہ دیا کہ وہ کسی بھی مرحلہ میں صبر و سکون کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں‘ سفر حج مشقت طلب ہوتا ہے اوراس میں حاجیوں کا امتحان ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ویٹنگ لسٹ کے تحت 308عازمین کا انتخاب عمل میں آیا ہے جن کو 5اپریل تک حج مصارف کی دو قسطوں کی رقم کے ساتھ پاسپورٹ اور میڈیکل سرٹیفیکیٹ جمع کروانا ہوگا۔ دوسری ویٹنگ لسٹ بھی دو ہفتوں میں آسکتی ہے ۔ انہو ںنے درخواست گزاروں کو مشورہ دیا کہ ویٹنگ لسٹ کے مطابق ہی ان کا انتخاب ہوگا اس لئے وہ کسی کی باتوں میں نہ آئیں ‘ کوئی درمیانی آدمی کچھ نہیں کرسکتا۔ اس موقعہ پر عازمین حج اور مسجد کی انتظامی کمیٹی کی جانب سے پروفیسر ایس اے شکور کی بکثرت گلپوشی کی گئی اور ان کو پرجوش طور پر جذباتی انداز میں وداع کیا گیا۔ مولانا مفتی صادق محی الدین فہیم نے فضائیل حج و عمرہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ اگر خلوص کے ساتھ حج اداکیا جائے تو اللہ گناہوں کو معاف فرما دیتے ہیں اور دوسرے عمرہ کی توفیق دیتے ہیں۔ حج مبرور کی جزا جنت ہے ‘ اللہ نے آپ کو لاکھوں کروڑوں لوگوں میںسے اپنے گھر کی زیارت کے لئے منتخب کرلیا ہے اور حج مبرور کی سعادت حاصل کرنے کے لئے آپ روانگی سے قبل تمام لوگوں سے معافی مانگ لیں اور رجوع الیٰ اللہ ہوجائیں کہ اللہ ظاہر و باطن کو سدھارے اور گناہوں کو بخش دے۔ مولانا مفتی سید ضیأ الدین نقشبندی نے زیارت روضہ نبوی ﷺ کے آداب پر تفصیلی روشنی ڈالی اور کہا کہ مدینہ منورہ مسلمانوں کے لئے بہت ہی عقیدت اور ادب و احترام کا مقام ہے۔ حکم ہے کہ یہاں آواز بھی پست رکھی جائے ۔ انہو ںنے سورہ نسأ کی ایک آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دربار مصطفیٰ ﷺ میں حاضر ہو کر ندامت کے ساتھ بخشش کی دعأ مانگیں۔ انہوں نے مدینہ منورہ کی دیگر زیارت گاہوں کا بھی ذکر کیا اور احادیث مبارکہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو وضو کرکے مسجد قبا جائے اور وہاں دو رکعت نماز ادا کرے تو اس کو ایک مقبول عمرہ کا ثواب ملے گا۔ مدینہ عظمت والا شہر ہے وہاں ولولہ کے ساتھ اور جذبہ ایمان کے ساتھ جاؤ ۔ انہو ںنے کہا کہ قیامت سے پہلے دجال پوری دنیا کا چکر لگائے گا لیکن مدینہ منورہ میںداخل نہیں ہوسکے گا۔ جناب عرفان علی حسامی نے احرام باندھنے کا طریقہ سمجھایا۔ موذن مسجد جناب عبدالکریم کی قرأت کلام پاک سے جلسہ کا آغاز ہو۔ جناب غلام نعیم قادری نے ہدیہ نعت پیش کیا۔ اے ای او جناب عرفان شریف کے علاو ہ مسجد کمیٹی کے ذمہ داروں جناب خواجہ غوث شریف صدر ‘ جناب غلام نعیم قادری و جناب مرزا صادق علی بیگ نائب صدور نے انتظامات کی نگرانی کی۔ خواتین کے لئے پردہ کے ساتھ علیحدہ انتظام کیا گیا تھا۔