حجاب دلہنیں بھی اوڑھنے لگیں

شادی بیاہ کی تقریبات کویوں تودنیا بھرمیں اہمیت حاصل ہے خاص طور پر دلہادلہن کے ملبوسات ان مواقع پر بھرپور توجہ کامرکز ہوتے ہیں۔ کبھی تودلہنیں ماڈل بن کردکھائی دیتی ہیں اور کبھی مکمل مشرقی انداز لئے ہوتی ہیں۔

اس سے قبل صرف عرب دلہنیں ہی صرف عروسی ملبوسات کے ساتھ حجاب اوڑھے دکھائی دیتی تھیں لیکن آج کل برصغیر کی دلہنیں بھی حجاب اوڑھے دکھائی دیتی ہیں۔ ایک شادی کی تقریب میں جب دلہن اپنے عروسی جوڑے کے ساتھ حجاب اوڑھے نظر آئی تو ہر کوئی سراہے بغیرنہ رہ سکا، بڑی بوڑھیوں نے دلہن کاماتھا چوم لیا کیونکہ بہت سی بڑی بوڑھیاں اس بات سے پہلے پریشان تھیں کہ آج کے دور کی دلہن کی آنکھوں میں توحیاہی نہ رہا کہ وہ یوں منہ کھولے دلہااور بھائیوں کے درمیان آبیٹھتی ہے، کہ ہمیں شرمندگی ہونے لگ جاتی ہے۔ اب توشکر ہے کہ دلہنیں حجاب اوڑھ کرآیا کریں گی۔ دلہن کے حجاب اوڑھنے کافیشن صرف ان دولہنوں کیلئے ہی خوش آئندہ ہے جوحجاب کااستعمال روزانہ ہی کرتی ہیں۔ اور انہیں اپنی شادی بیاہ کے موقع پر اسی بات کی فکر ہوتی ہے کہ وہ کھلے دوپٹے کے ساتھ کیسے سب کے سامنے بیٹھیں گی جبکہ ان کوتو بال تک چھپانے کی عادت ہے۔ ابھی بھی کئی گھرانوں میں لڑکیاں دلہن کے حجاب اوڑھنے کوقدیم فیشن تصورکرتی ہیں اور ناک چڑھا کرکہتی ہیں ، وہ دلہن ہی کیاجوحجاب اوڑھ کر سامنے آئے۔ بہرحال اپنی اپنی پسند کے مصداق کوئی اس فیشن سے خوش توکوئی ناخوش ہے۔ آج کل کی کئی لڑکیاں دلہن بن کرحجاب اوڑھ کر اپنے آپ کومحفوظ تصور کرتی ہیں۔