حجاب اور اسلام

حجاب اور اسلام دونوں کا ہی چولی دامن کا تعلق ہے کیونکہ عورت کا مطلب ہی ڈھکی چھپی چیز ہے اور مذہب اسلام صالح عورت کو حجاب کی تاکید کرتا ہے۔ قوموں کی زندگی میں عورت کا کردار بہت زیادہ اہم سمجھا جاتا رہا ہے اور قوموں کو سربلندی اور اعلیٰ مقام اور اعلیٰ اخلاق بھی عورت ہی کی بدولت ملتا ہے کیونکہ بچے کی پہلی درسگاہ ہی ماں کی گود ہوتی ہے۔
عربی کا ایک مقولہ ہے کہ عورتیں تہذیب کی عمارت کا بنیادی ستون ہے۔ ہر دین کا ایک امتیازی وصف ہوتا ہے اور دین اسلام کا بنیادی وصف ’’حیاء‘‘ ہے یعنی حیاء مسلمانوں کی شناخت ہے اور یہی وہ بنیادی صفت ہے جس کی وجہ سے انسان اشرف المخلوقات کا درجہ پاکر حیوانوں سے ممتاز ہوجاتا ہے۔عورت میں سے اگر حیاء کی صفت ختم ہوجائے تو معاشرہ حیوانیت کا شکار بن کر نسلوں میں بگاڑ اپنی انتہا کو پہنچ جاتا ہے۔ حیاء پردہ، حجاب، عفت اور عصمت ایک پورا نظام زندگی ہے جو اسلام ایک عورت کو عطا کرتا ہے اور اسی کی وجہ سے عورت کو غیرت اور وقار بھی ملتا ہے جو چیز جس قدر قیمتی ہوتی ہے اس کو اتنے ہی پردوں میں رکھا جاتا ہے اور بیرونی آلائشوں اور ماحول کی کثافتوں سے دور کھا جاتا ہے۔