حب رسول ؐ کے بغیر تکمیل ایمان ممکن نہیں

حیدرآبادعلمی گہوارہ ومسکن اولیاء،مدرسہ رحمت العلوم میں الشیخ محمد بن یحییٰ الحسینی النینوی کا خطاب
حیدرآباد۔ 14 ڈسمبر (پریس نوٹ) امریکی نژاد ممتاز عالم دین الشیخ ڈاکٹر محمد بن یحییٰ الحسینی النینوی (بانی سیکریٹری المدینہ اسلامک سنٹر اٹلانٹا) نے حب رسول کو دلوں میں جاگزیں کرلینے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ حب رسول جز ایمان ہے اور حب رسول کے بغیر ایمان کی تکمیل ممکن نہیں۔ اللہ نے ایمان کو حب رسول سے مربوط فرمایا ہے۔ ایمان کی تکمیل کیلئے محبت رسول شرط ہے۔ علماء کا علم، فقہا کرام کی فقہ بھی حب رسول سے مربوط ہے۔ الشیخ محمد بن یحیی الحسینی النینوی آج صبح قلعہ گولکنڈہ کے مدرسہ رحمت العلوم میں اپنے اعزاز میں منعقدہ تہنیتی تقریب و تعارفی اجلاس سے خطاب کررہے تھے جس کی صدارت ناظم اعلیٰ مدرسہ رحمت العلوم و صدر آل انڈیا قرأت اکیڈیمی مولانا قاری سید متین علی شاہ قادری نے کی۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی علم حب رسول کے بغیر علم نافع نہیں ہوسکتا اور حضور اکرمؐ کی محبت سے خالی علم انسانیت کو فائدہ نہیں پہونچاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ حضور اکرمؐ سے محبت کرنے والوں کو محبوب رکھتا ہے اور سرکار دو عالمؐ فرماتے ہیں کہ میں اللہ سے محبت کرتا ہوں اور جو اللہ سے محبت کرتا ہے۔ میں اسے محبوب رکھتا ہوں۔ الشیخ ڈاکٹر محمد بن یحییٰ الحسینی النینوی نے اپنے دورہ حیدرآباد پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے حیدرآباد کو علم کا گہوارہ اور اولیاء اللہ کا مسکن قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں حیدرآباد کے دورہ سے اس لئے بھی مسرت حاصل ہورہی ہے کیونکہ یہ شہر خلیفہ چہارم حضرت سیدنا علیؓ کے لقب مبارک ’’حیدر‘‘ سے منسوب ہے اور حیدر کرار کے نام سے موسوم اس شہر میں رہنے والے فرزندان توحید کے قلوب بھی حب رسولؐ سے سرشار ہیں۔ الشیخ ڈاکٹر محمد بن یحییٰ الحسینی النینوی نے حضور اکرمؐ کی ذات مبارکہ کو محبت، اخوت و رحمت کا منبع قرار دیا اور کہا کہ رحمت کے اس باب تک پہونچنے کیلئے رحمت العلوم کے باب تک پہونچنے کی ضرورت ہے چنانچہ انہوں نے عامتہ المسلمین پر زور دیا کہ وہ اشاعت دین اسلام کی سرگرمیوں سے وابستہ ہوجائیں اور حب رسولؐ کو اپنے دلوں میں جاگزیں کرلیں۔ انہوں نے مسلمانوں پر زور دیا کہ یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس دین محبت کو دوسروں تک پہنچائیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا فانی ہے، صرف اللہ اور اس کے رسولؐ کی محبت باقی رہنے والی ہے۔ ہماری سانسیں گنی چنی ہیں۔ ان اوقات کو اللہ کے ذکر سے معمور کریں، ورنہ غفلت روز قیامت نقصان کا باعث بنے گی۔ انہوں نے اللہ کی طرف رجوع ہوجانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مخلوق کی محبت بیماری ہے اور اللہ کی محبت دوا ہے۔ مولانا یحییٰ الحسینی نے مسلمانوں کو تلقین کی کہ وہ اپنے انفاس کو اللہ کی قربت و محبت سے پاک کریں اور جہاں یادِ الٰہی کے ذریعہ اپنی زندگیوں کو بابرکت بنائیں، وہیں نماز و اذکار کے ذریعہ اپنی سانسوں کو معطر کریں۔ اس موقع پر انہوں نے عالم اسلام کے مسلمانوں کی سربلندی اور مدرسہ رحمت العلوم کی ترقی کیلئے دعا کی۔ ناظم اعلیٰ مدرسہ رحمت العلوم مولانا متین علی شاہ قادری نے مہمان عالم دین کا تعارف پیش کیا۔مولانا متین علی شاہ نے کہا کہ شہر حیدرآباد ابتداء ہی سے علمائے کرام کا دلدادہ رہا ہے اور ان کی خدمت کا اسے اعزاز بھی حاصل ہے۔ ہمیں امید ہے کہ مولانا کی حیدرآباد آمد سے ہزاروں مسلمان نہ صرف مستفید ہوں گے بلکہ اپنی زندگیوں میں ایک صالح انقلاب بھی برپا کریں گے۔ جلسہ کا آغاز کمسن قاری محمد شاہ قادری کی قرأت کلام پاک سے ہوا۔ قاری غلام محمد عامری، قاری محمد معزالدین فراز اور محمد سلمان احمد نے نعت شریف پیش کی۔ اس موقع پر مولانا شوکت علی شاہ قادری، ڈاکٹر محبوب، پروفیسر شبیر علی خاں، مولانا سید شاہ حسین شہید اللہ بشیر، مولانا قاری صدیق حسین، مولانا قاری سید قمر الدین قادری، مولانا حافظ و قاری، محمد بلال صابری امام جامع مسجد گولکنڈہ، سید اسعد امیر الدین، سید احمد امیرالدین (حال مقیم کینیڈا)، حافظ و قاری محمد ریحان، محمد جمیل الدین، قاری محمد معین الدین، قاری محمد حسن الدین خاں، محمد ذکی صدیقی اور غلام معین الدین خاں بھی موجود تھے۔