حافظ سعید کی سیاسی جماعت کے رجسٹریشن کا حکم

پاکستان الیکشن کمیشن کا موقف اسلام آباد ہائیکورٹ میں مسترد
اسلام آباد ۔ 9 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی ایک عدالت نے ممبئی دہشت گرد حملوں کے اصل سازشی ذہن حافظ سعید کی تنظیم ملی مسلم لیگ کا ایک سیاسی جماعت کی حیثیت سے رجسٹریشن کرنے کیلئے الیکشن کمیشن کو حکم دی ہے۔ اس سے چند دن قبل پاکستان کی ایک عدالت نے جماعت الدعوہ کے سربراہ کی امکانی گرفتاری کے خلاف 4 اپریل تک حکم التواء جاری کیا تھا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے جماعت الدعوہ کے سیاسی محاذ ملی مسلم لیگ کے بحیثیت سیاسی جماعت رجسٹریشن کی درخواست مسترد کرنے الیکشن کمیشن کے فیصلے کوکالعدم کردیا تھا۔ جسٹس عامر فاروقی نے اس جماعت کو سماعت کا موقع دیتے ہوئے یہ مسئلہ الیکشن کمیشن سے دوبارہ رجوع کردیا اور اس پر کارروائی کی ہدایت کی۔ حافظ سعید کی جماعت ملی مسلم لیگ نے اپنے صدر سیف اللہ خالد کے توسط سے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع ہوئی تھی اور الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے علاوہ معتمد داخلہ کو مدعی علیھان بنایا تھا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا حکم مورخہ 11 اکٹوبر 2017ء کو چیلنج کرتے ہوئے اس درخواست نے اس کو غیرواجبی، غیرقانونی اور دستور و قانون کے مغائر قرار دیا تھا۔ درخواست گذار نے ادعا کیا کہ دستور کی دفعہ 17(2) ہر شہری کو جو پاکستان کی (سرکاری) خدمات میں نہیں ہے کوئی سیاسی جماعت قائم کرنے یا پھر اس کا رکن بننے کا بنیادی حق دیتی ہے۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ اس حکم کو کالعدم کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو قانون کی مکمل پابندی کے ساتھ کا ازسرنو جائزہ لیا جائے اور پارٹی کا رجسٹریشن کیا جائے۔ الیکشن کمیشن نے اس بنیاد پر ایم ایم ایل کے رجسٹریشن کی درخواست مسترد کردیا تھا کہ اس کے ممنوعہ عسکریت پسند تنظیم سے روابط ہیں۔