حافظ سعید کا انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ

لاہور 9 جون (سیاست ڈاٹ کام) حافظ سعید کی ’’جماعت الدعوہ‘‘ اپنے 200 سے زائد امیدواروں کو قومی اور صوبائی اسمبلی نشستوں میں جو پاکستان بھر میں 25 جولائی کو منعقد ہوں گے، حصہ لینے کیلئے جبکہ ان کی پارٹی کو قانونی طور پر مسلمہ قرار نہیں دیا گیا ہے۔ دوسری اہم پارٹی کے ساتھ مفاہمت قبل از انتخابات کے تحت تیاری کررہی ہے اور الیکشن میں کھڑا کرے گی اور حافظ سعید اس الیکشن میں کھڑے نہیں ہوں گے۔ اور جماعت الدعوہ نے ابھی الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سے اپنی پارٹی کے لئے مسلمہ حیثیت کے لئے رجوع نہیں کیا ہے۔ جماعت الدعوہ کے پارٹی گروپ نے انتخابات کے تیزی سے قریب آنے کے پیش نظر اللہ اکبر تحریک سے مفاہمت کرلی ہے جو ای سی پی سے رجسٹرڈ مسلمہ ہے۔ نشستوں پر مفاہمت کے ضمن میں ملی مسلم لیگ (ایم ایم ایل) تعلیم یافتہ 200 امیدوار انتخابی میدان میں اُتارے گی جو ’’ای سی پی‘‘ سے غیر مسلمہ ہے۔ تاہم وہ اللہ اکبر تحریک سے جڑی ہوئی ہے جو الیکشن کمیشن سے مسلمہ ہے جس کا امتیازی نشان کرسی ہے۔ واضح رہے کہ صدر ایم ایم ایل پارٹی صفی اللہ خالد اور اے اے ٹی چیف احسان بخاری دونوں پارٹیاں نشستوں پر مفاہمت کرلی ہے۔