جی ۔ 7 چوٹی کانفرنس میں پوٹن کو مدعو نہیں کیا گیا

و اشنگٹن ۔30مئی ۔(سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے صدر بارک اوباما اور دیگر عالمی قائدین G-7 چوٹی کانفرنس میں شرکت کیلئے آئندہ ہفتہ جرمن میں یکجا ہوں گے لیکن روس کے صدر ولادیمیر پوٹن مہمانوں کی فہرست میں شامل نہیں رہیں گے جو دراصل زائد از ایک سال سے یوکرین میں جارحیت کو کریملن ( روسی قصر صدارت ) کی تائید پر انھیں دی گئی سزاء کا ایک حصہ ہے ۔ اوباما اور ان کے یوروپی ہم منصب عالمی قائدین نے یوکرین کے بحران کی یکسوئی تک پوٹن کو سب سے الگ تھلگ کردینے کا عہد تو کیا ہے لیکن ایران کے ساتھ امریکہ کی قیادت میں نیوکلیئر مذاکرات کے بشمول کئی بین الاقوامی اُمور میں روس بدستور ایک کلیدی فریق کی حیثیت کا حامل ہے ۔ جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے پوٹن سے بات چیت کے لئے اس ماہ ماسکو کا دورہ کیا تھا ۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے روسی رہنما سے ملاقات کیلئے سوچی کا دورہ کیا تھا ۔ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے حالیہ دنوں میں پوٹن سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور شام میں جاری خانہ جنگی کے خاتمہ کیلئے مذاکرات کی بحالی سے اتفاق کیا تھا ۔ یہ بھی ایک ایسا مسئلہ ہے جس میں پوٹن کا تعاون کلیدی اہمیت رکھتا ہے ۔ امریکی عہدیداروں نے روس کے ساتھ تال میل جاری رکھنے کی مدافعت کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف اس حد تک محدود رہے گا جہاں مغربی ممالک اور روس کے مشترکہ مفادات ہیں۔