جی ۔ 20 چوٹی کانفر نس میں مودی کی ٹرمپ او ر ابے سے ملاقات متوقع

ہند ۔ بحرالکاہل علاقہ میں اثر و رسوخ بڑھانے چین کی کوششوں کے درمیان سہ فریقی ملاقات اہمیت کی حامل
واشنگٹن ۔ /28 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ اس ہفتہ ارجنٹائن میں منعقد شدنی جی ۔ 20 چوٹی کانفر نس کے موقع پر وزیراعظم نریندر مودی اور جاپان کے وزیراعظم شنزو ابے کے ساتھ سہ فر یقی ملاقات کریں گے ۔ یہ ملاقات ایک ایسے وقت ہورہی ہے جب چین حکمت عملی کے حامل ہند ۔ بحرالکاہل علاقہ میں زور آزمائی کررہا ہے ۔ سہ فر یقی ملاقات دراصل ٹرمپ اور ابے کے درمیان ہونے والی باہمی ملاقات میں ایک توسیع کا حصہ ہے ۔ وہائٹ ہاؤز نے کہا کہ بیونوس ایریز میں /30 نومبر اور یکم / ڈسمبر کو ہونے والی جی ۔ 20 چوٹی کانفرنس کے موقع پر امریکی صدر ٹرمپ کی مختلف عالمی قائدین کے ساتھ کی جانے والی سلسلہ وار ملاقاتوں کا ایک حصہ ہے ۔ اس سالانہ چوٹی کانفرنس میں دنیا کی 20 بڑی معیشتوں کے قائدین شرکت کررہے ہیں ۔ تاہم ٹرمپ کی اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹین اور چین صدر ژی جن پنگ سے ہونے والی دو ملاقاتیں سب کی توجہ کا مرکز ہوں گی ۔ جی ۔ 20 چوٹی کانفرنس سے قبل امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے منگل کو کہا کہ ٹرمپ پہلے جاپانی وزیراعظم شنزو ابے سے ملاقات کریں گے ۔ بعد ازاں یہ دونوں قائدین مشترکہ طو ر پر وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کریں گے ۔ چیف جنوبی چینی سمندر کے تنازعہ میں بری طرح الجھا ہوا ہے جبکہ مشرقی چینی سمندر میں اس کا جاپان کے ساتھ تنازعہ ہے ۔ یہ دونوں علاقے معدنیات ، تیل اور دیگر قدرتی وسائل سے مالا مال ہیں ۔ چین کا تقریباً سارے جنوبی چینی سمندر پر ادعا ہے ۔ ویتنام ، فلپائن ، ملائیشیاء ، برونائی اور تائیوان نے بھی آبی راستوں پر اپنا ادعاء کیا ہے ۔

جس میں ایسی کئی کلیدی سمندری راہداریاں بھی شامل ہیں جہاں سے ہر سال تین کھرب امریکی ڈالر مالیتی تجارت کی جاتی ہے ۔ امریکہ کی طرف سے اس علاقہ میں جہازوں کی آزادانہ حمل و نقل کو یقینی بنانے جنوبی چین میں باقاعدہ پٹرولنگ کی جاتی ہے اور چین نے اپنا کنٹرول بڑھانے کے لئے کئی جزائر او ر گزرگاہیں بنایا ہے ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے رواں سال جون کے دوران سنگاپور میں منعقدہ شنگریلا مذاکرات میں کلیدی خطبہ دیتے ہوئے ہند ۔ بحرالکاہل علاقہ پر ہندوستانی موقف کو دہرایا تھا ۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہند ۔ بحرالکاہل ایک قدرتی علاقہ ہے ۔ یہ بے شمار عالمی موقعوں اور چیلنجوں کا گہوارہ بھی ہے ۔ وزیراعظم مودی نے کہا تھا کہ ’ ہند ۔ بحرالکاہل علاقہ کو ہندوستان محض ایک حکمت عملی کے علاقہ یا چند محدود ارکان کے کلب کے طور پر نہیں دیکھتا اور نہ ہی اس پر غلبہ پانے کیلئے کوئی گروپ نہیں چاہتا ہے ۔ نہ ہی ہم اس کو کسی ملک کے خلاف خطرہ تصور کرتے ہیں ۔ ایسی کوئی جغرافیائی تشریح نہیں ہے ‘ ۔