جہیز کیلئے ہراسانی، سافٹ ویر ملازمہ کی خودکشی

حیدرآباد ۔ /30 ستمبر (سیاست نیوز) شوہر اور سسرالی رشتہ داروں کی جانب سے مزید جہیز کیلئے مسلسل ہراساں کئے جانے کے نتیجہ میں ایک سافٹ ویئر ملازمہ نے منی کنڈہ رائے درگم میں خودکشی کرلی ۔ پولیس کے بموجب 26 سالہ ٹی روپینی متوطن ضلع ایلورو آندھراپردیش کی شادی اسی ضلع سے تعلق رکھنے والے سندیپ راجہ سے جاریہ سال مارچ میں ہوئی تھی اور شادی کے بعد دونوں منی کونڈہ چتراپوری کالونی میں ایک کرایہ کا مکان حاصل کیا تھا ۔ پولیس کے بموجب شادی کے کچھ دنوں بعد ہی سندیپ راجہ اور اس کے ماں باپ ستیہ نارائنا اور للیتا مزید جہیز کیلئے مبینہ طور پر ہراساں کرنا شروع کردیا ۔ دونوں کی لومیریج ہونے کے نتیجہ میں روپینی نے راجہ کو بطور جہیز کچھ نہیں دیا ۔ آئے دن سسرالی رشتہ داروں کی جانب سے جہیز کے مطالبہ میں اضافہ ہوگیا تھا ۔ جس کے نتیجہ میں روپینی نے اپنے والد کو اس بات کی اطلاع دی ۔ لڑکی کے باپ نے انہیں جائیداد میں حصہ دینے کا وعدہ کیا تھا اس کے باوجود بھی ہراسانی کا سلسلہ جاری رہا ۔ شوہر اور سسرالی رشتہ داروں کے اس رویہ سے دلبرداشتہ ہوکر روپینی نے اپنے فلیٹ میں پھانسی لیکر خودکشی کرلی ۔ پولیس نے نعش کو دواخانہ عثمانیہ کے مردہ خانہ منتقل کیا اور لڑکی کے باپ کی جانب سے رائے درگم پولیس میں شکایت کرنے پر مزید جہیز کی ہراسانی اور خودکشی کیلئے مجبور کرنے کا ایک مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ۔ پولیس مصروف تحقیقات ہے ۔